دہلی

چین کے نئے نقشہ پر کانگریس کا سخت اعتراض

چین کے مقامی میڈیا کی خبروں کے بموجب یہ نقشہ چین کی وزارت ِ آبی وسائل نے پیر کے دن جاری کیا۔ اب ہندوستان اور چین کے درمیان ایک اور سفارتی جھگڑا شروع ہوسکتا ہے۔

نئی دہلی: چین نے ایک نقشہ جاری کیا ہے جسے اس نے ”2023 ایڈیشن آف دی اسٹانڈرڈ میاپ“ کا نام دیا ہے۔ اس میں اس نے ہندوستان اور چین کے درمیان 2 بڑے سرحدی تنازعات میں ایک اقصائے چِن اور سارے اروناچل پردیش میں اپنا علاقہ قراردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی
ہریتک روشن کی فلم ’فائٹر‘ کا فرسٹ لک ریلیز
چین کی بادشاہت کے ساتھ پیرس اولمپکس کا اختتام
مالدیپ کے صدر کاچین اور ہندوستان سے اظہار تشکر

چین کے مقامی میڈیا کی خبروں کے بموجب یہ نقشہ چین کی وزارت ِ آبی وسائل نے پیر کے دن جاری کیا۔ اب ہندوستان اور چین کے درمیان ایک اور سفارتی جھگڑا شروع ہوسکتا ہے۔

 اپریل میں بیجنگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ اروناچل پردیش میں 11مقامات کے نام تبدیل کررہا ہے۔ نقشہ ایسے وقت جاری ہوا ہے جب نئی دہلی میں جی 20 چوٹی کانفرنس کو 15 سے بھی کم دن رہ گئے ہیں۔

 اس کانفرنس میں صدر چین شی جنپنگ کی شرکت متوقع ہے۔ اسی دوران کانگریس نے چین کے دعویٰ کو بے ہودہ‘ غیرمنطقی اور تاریخی لحاظ سے غیردرست قراردیا۔ کانگریس قائد اور سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے کہا کہ اروناچل پردیش پر چین کے دعوے بے بنیاد ہیں۔