کانگریس‘ شرعی قانون لاگو کرنا چاہتی ہے:یوگی آدتیہ ناتھ
آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کانگریس اور اس کے حلیفوں نے ملک کو دھوکہ دیا اور یہ لوگ پھر اپنا غلط منشور لے کر آپ کے سامنے آگئے ہیں۔ کانگریس کے منشور پر اگر آپ نظر ڈالیں تو پتہ چلے گا کہ اس میں کانگریس کی حکومت بننے پر شرعی قانون پر عمل آوری کی بات کہی گئی ہے۔
امروہہ (اترپردیش): چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کے دن کانگریس پر سنگین الزام عائد کیا۔ انہو ں نے کہا کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت نے اپنے انتخابی منشور میں ملک میں ”شرعی قانون“ نافذ کرنے اور عوام کی دولت دوبارہ تقسیم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
امروہہ میں انتخابی ریالی سے خطاب میں آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کانگریس اور اس کے حلیفوں نے ملک کو دھوکہ دیا اور یہ لوگ پھر اپنا غلط منشور لے کر آپ کے سامنے آگئے ہیں۔ کانگریس کے منشور پر اگر آپ نظر ڈالیں تو پتہ چلے گا کہ اس میں کانگریس کی حکومت بننے پر شرعی قانون پر عمل آوری کی بات کہی گئی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے حاضرین ِ جلسہ سے پوچھا کہ مجھے بتاؤ کیا یہ ملک امبیڈکر کے دستور سے چلے گا یا شریعت سے؟۔ کانگریس نے اپنے منشور میں ویکتی گت قانون (پرسنل لا) پر عمل آوری کی بات کہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ شرعی قانون لاگو ہوگا کیونکہ مودی جی نے تین طلاق کے رواج پر روک لگادی۔
کانگریس والے پھر سے پرسنل لا بحال کرنے کی باتیں کررہے ہیں۔ یہ لوگ شرعی قانون لاگو کریں گے۔ 2006 میں اُس وقت کے وزیراعظم منموہن سنگھ کے بیان کے حوالہ سے چیف منسٹر یوپی نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ جی جب پردھان منتری تھے تو انہو ں نے کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔
یوگی نے پوچھا کہ ہمارے دلت‘ پسماندہ طبقات‘ غریب اور کسان کہاں جائیں گے۔ ؎ہماری مائیں اور بہنیں کہاں جائیں گی‘ ہمارے نوجوان کہاں جائیں گے؟۔ چیف منسٹر نے دعویٰ کیا کہ مودی دورِ حکومت میں ملک میں دہشت گردی کا صفایا ہوگیا۔
مودی جی نے دہشت گردی کی جڑ جموں و کشمیر کی دفعہ 370 برخاست کردی۔ پاکستان آج ڈرا ہوا ہے۔ امروہہ میں مرحلہ دوم کے تحت 26 اپریل کو پولنگ ہوگی۔