شمالی بھارت

سرکاری اسکول میں کشمیر پر قابل اعتراض سوال پر تنازعہ

انگریزی کے پرچہ میں سوال نمبر ایک میں خانہ پری کے 5 ذیلی سوالات تھے۔ سوال تھا اِن ممالک کے لوگ کیا کہلاتے ہیں؟۔ 5 آپشن چین‘ نیپال‘ برطانیہ‘ ”کشمیر“ اور ہندوستان دیئے گئے۔ بی جے پی نے نتیش کمار حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔

پٹنہ: بہار کے ایک سرکاری اسکول میں پرچہ سوالات میں کشمیر کو ”علیحدہ ملک“ قراردیا گیا جس پر ریاست میں سیاسی جنگ چھڑگئی۔ اقلیتی(مسلم) غلبہ والے اضلاع ارڑیہ‘ پورنیہ اور کشن گنج میں گزشتہ ہفتہ ساتویں جماعت کے طلبا سے سوال پوچھا گیا تھا۔

 بی جے پی نے مسئلہ اٹھایا تب یہ معاملہ سامنے آیا۔ انگریزی کے پرچہ میں سوال نمبر ایک میں خانہ پری کے 5 ذیلی سوالات تھے۔ سوال تھا اِن ممالک کے لوگ کیا کہلاتے ہیں؟۔ 5 آپشن چین‘ نیپال‘ برطانیہ‘ ”کشمیر“ اور ہندوستان دیئے گئے۔ بی جے پی نے نتیش کمار حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔

پارٹی قائد سنجے جیسوال نے جے ڈی یو۔ آر جے ڈی اتحاد کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اتحاد‘ پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کا حامی ہے۔ بہار کے عہدیداروں کا ماننا ہے کہ کشمیر‘ چین‘ نیپال‘ برطانیہ اور ہندوستان کی طرح علیحدہ ملک ہے۔

 نتیش کمار کی سوچ اور نظریہ شرجیل امام جیسے ہوگئے ہیں۔ وہ وزیراعظم بننے کو بے قرار ہیں اور ساتویں جماعت کے طلبا کو ملک دشمن سوالات سے گمراہ کیا جارہا ہے۔ سوال‘ اضلاع پورنیہ‘ ارڑیہ اور کشن گنج میں کیا گیا۔ میں عوام پر چھوڑتا ہوں کہ وہ طئے کریں کہ یہ حکومت کدھر جارہی ہے۔