حیدرآباد

سی پی رادھا کرشنن تلنگانہ کے نئے گورنر مقرر

ٹاملناڈو کے سی پی رادھا کرشنن نے بی جے پی میں کافی عرصہ سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ 1998 اور 1999 میں کوئمبتور لوک سبھا حلقہ سے دوبار ایم پی منتخب ہوئے۔ اُنہوں نے ٹاملناڈو میں بی جے پی کے ریاستی صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔

حیدرآباد:صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے تلنگانہ کے گورنر کی حیثیت سے تمیلی سائی سوندرا راجن کا استعفیٰ قبول کر لیا۔ اسی دوران ریاست میں ایک نئے گورنر کا تقررکردیا گیا۔ جھارکھنڈ کے گورنر کے طور پر انجام دے رہے سی پی رادھا کرشنن کو تلنگانہ کے گورنر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ انہیں پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر اضافی ذمہ داریاں بھی سونپی گئیں۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
پرگتی بھون اور راج بھون میں اختلافات برقرار
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

ٹاملناڈو کے سی پی رادھا کرشنن نے بی جے پی میں کافی عرصہ سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ 1998 اور 1999 میں کوئمبتور لوک سبھا حلقہ سے دوبار ایم پی منتخب ہوئے۔ اُنہوں نے ٹاملناڈو میں بی جے پی کے ریاستی صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔

رادھا کرشنن نے 2004، 2014 اور 2019 کے عام انتخابات میں کوئمبتور سے بی جے پی کے امیدوار کے طورپر انتخابات میں حصہ لیا اور اُنہیں شکست ہوئی ۔ رادھا کرشنن کو اب تلنگانہ کے گورنر اور پڈوچیری کے لفٹننٹ گورنر کے طورپر اضافی ذمہ دار دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ تلنگانہ کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی تمیلی سائی سوندراراجن نے پیر کو غیر متوقع طورپر استعفیٰ دے دیا تھا۔ اُنہوں نے کہاکہ وہ پھر ایک بار میں سیاست میں سرگرم ہونا چاہتی ہیں۔ اسی لئے وہ اس عہدہ سے استعفیٰ دے رہی ہیں۔ تمیلی سائی پہلے بھی بی جے پی میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ توقع ہے کہ اُنہیں چینائی سنٹرل یا توتوکڑی سے بی جے پی ایم پی امیدوار بنایاجائے گا۔