شمالی بھارت

ہتک عزت معاملہ، راہول گاندھی کو کوئی راحت نہیں

مودی کے سرنام کے بارے میں کانگریس لیڈر پر ان کے تبصرے کے بعد ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس پر سورت کی ایک نچلی عدالت نے 23 مارچ کو انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی تھی۔

سورت: کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب سورت کی سیشن عدالت نے جمعرات کو مودی سرنام ہتک عزت کیس میں ان کی عرضی کو خارج کر دیا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے کے بعد مسٹر گاندھی کے پاس اب گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اختیار ہے۔

متعلقہ خبریں
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
عدالت میں عدم حاضر بی جے پی قائد پر جج برہم
ری نیمنگ کمیشن قائم کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں خارج
تین طلاق قانون کے جواز کو چالینج، سپریم کورٹ میں تازہ درخواست
نوح فساد معاملہ:مزید پانچ مسلم نوجوانوں کو سیشن عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیا

مودی کے سرنام کے بارے میں کانگریس لیڈر پر ان کے تبصرے کے بعد ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس پر سورت کی ایک نچلی عدالت نے 23 مارچ کو انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی تھی۔

گاندھی کیرالہ کی وایناڈ سیٹ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ نچلی عدالت کے فیصلے کے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کر دی گئی۔ 3 اپریل کو ان کے خلاف فیصلہ آنے کے دن ہی گاندھی کو سورت کی سیشن کورٹ نے ضمانت دے دی تھی۔ اس کے بعد اس نے اپنی سزا اور سزا پر روک لگانے کے لیے دو درخواستیں دائر کی تھیں جنہیں آج عدالت نے خارج کر دیا۔

سیشن کورٹ سے جھٹکے کا سامنا کرنے کے بعد راہول گاندھی کے پاس اب گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا آپشن ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کے گجرات سے ایم ایل اے پرنیش مودی نے گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔