حیدرآباد

شیعہ مراجع اور حضرت عمر ؓ کی شان میں گستاخی، پولیس میں شکایت درج

سیاسی مخالفت میں بعض لوگ اس قدر جنونی ہوجاتے ہیں کہ مذہبی دل آزاری بھی کر بیٹھتے ہیں مگر ایسے لوگوں کا انجام برا ہی ہوتا ہے۔

حیدرآباد: سیاسی مخالفت میں بعض لوگ اس قدر جنونی ہوجاتے ہیں کہ مذہبی دل آزاری بھی کر بیٹھتے ہیں مگر ایسے لوگوں کا انجام برا ہی ہوتا ہے۔

ایسے ہی ایک کیس میں ایک شیعہ شخص صفدر علی رکن آر ک آف اولڈ سٹی نے واٹس اپ گروپ ’قوم کی بات 110 واٹس اپ گروپ‘ میں مذہبی جذبات کو برانگیختہ کرنے کے لئے اویسی کو مراجع کا مرجع اور ایم ایل سی کو روضتہ المہدی کا مرجع قرار دیتے ہوئے شعیہ برادری پر طعن کیا جس کے جواب میں شاہد علی خان نے ”Bulb“ پوسٹ کیا جو ’بر عمر لعنت بے شمار‘ کا مخفف ہوتا ہے۔

یہ دوسرے خلیفتہ المسلمین حضرت سیدنا عمر فاروق پر لعنت بھیجنے(نعوذباللہ) کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

واٹس اپ گروپ میں اس طرح کی بیان بازی پر شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے عظمت حسین جعفری شکایت کنندہ نے دبیر پورہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے دونوں افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی سے سنی اور شیعہ برادری کے درمیان فتور پیدا ہوسکتا ہے جس سے امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

جس پر دبیر پورہ پولیس نے کل صفدر علی اور شاہد علی خان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات, 505 (2) r/w 34 295-A کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیا۔