تلنگانہ

آبادی کے تناسب سے مسلمانوں کو تحفظات کا مطالبہ،  کانگریس اقلیتی قائدین و فد کی بی سی ڈی کمیشن سے نمائندگی

بالعموم کئی مقامات پر مسلمانوں کی نمائندگی صفر کے برابر ہے اگر مسلمانوں کی تناسب کے لحاظ سے نمائندگی موجود ہوں تو ہمارے عوامی مسائل اور لوکل باڈیز کے تحت ہماری آبادیوں میں بنیادی وسائل کی فراہمی اور دیگر مسائل کی یکسوئی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

نظام آباد: ریاست تلنگانہ میں بی سی ای زمرہ کے تحت مسلمانوں کو مقامی ادارہ جات میں (لوکل باڈیز) میں آبادی کے تناسب کے لحاظ سے تحفظات فراہم کرنے اور مختلف سرکاری کارپوریشنوں میں بھی نمائندگی کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں آج نظام آباد سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے سرکردہ اقلیتی قائدین کے ایک نمائندہ وفد نے جو جناب سید نجیب علی ایڈوکیٹ، سینئر کانگریس قائدین ایم اے فہیم سابق ڈپٹی مئیر، محمد ہارون خان کارپوریٹر و رکن ریاستی پولیوشن کنٹرول بورڈ، اشفاق احمد خان ایڈیٹر روزنامہ نظام آباد مارننگ ٹائمز، محمد سمیر احمد زونل صدر آل انڈیا قومی تنظیم، مولانا کریم الدین کمال صدر ملت ویلفیر سوسائٹی، محمد عبدالمقیت سابق کارپوریٹر و صدر بی سی سنگم پر مشتمل تھا۔

متعلقہ خبریں
مسلمانوں کو بھی ادارہ جات مقامی میں تحفظات فراہم کرنے نوید اقبال کی وکالت،بی وینکٹیش کو یاددشت حوالے
بلدی الیکشن، تحفظات کے سروے کیلئے وقت متعین کرے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کا حکم
نرمل میں 2 روزہ ضلعی سطح کے انسپائر و سائنس ایگزیبیشن کا اختتام
نرمل میں ضلعی سطح کے انسپائر و سائنس ایگزیبیشن کا افتتاح
ہم عوامی رائے کے مطابق جامع رپورٹ حکومت کو پیش کریں گے: بی سی کمیشن چیئرمین بی وینکٹیشور راؤ

آج ڈیڈیکٹیڈ بی سی کمیشن کا دورہ اور عوامی نمائندگی کی سماعت کے موقع پر صدرنشین کمیشن بی وینکٹیشور راؤ (آئی اے ایس) ریٹائرڈ کے روبرو نمائندگی کرتے ہوئے بتایا کہ تلنگانہ میں مسلمانوں کی 12 فیصد آبادی موجود ہے اگر چیکہ تعلیم اور روزگار میں انہیں تحفظات حاصل ہوتے ہیں تاہم عوامی نمائندگی کے شعبہ میں اور بالخصوص مقامی ادارہ جات میں (لوکل باڈیز) میں تحفظات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

بالعموم کئی مقامات پر مسلمانوں کی نمائندگی صفر کے برابر ہے اگر مسلمانوں کی تناسب کے لحاظ سے نمائندگی موجود ہوں تو ہمارے عوامی مسائل اور لوکل باڈیز کے تحت ہماری آبادیوں میں بنیادی وسائل کی فراہمی اور دیگر مسائل کی یکسوئی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

وفد نے بتایا کہ تحفظات کی فراہمی کے ذریعہ ہمارے نمائندہ، ہمارے مسائل کی بھر پور ترجمانی کرسکتے ہیں۔ وفد نے بتایا کہ سدھیر کمیشن نے اپنی سفارشات میں آبادی کے لحاظ سے مسلمانوں کو بی سی ای زمرہ کے تحت تحفظات فراہم کرنے کی سفارش کی ہے جس کو روبہ عمل لایا جائے۔وفد نے بتایا کہ ریاست بھر میں موجود سرکاری کارپوریشنوں میں بھی مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کے اقدامات کی ضرورت ہے۔

 کئی عوامی کارپوریشنوں میں مسلمان موجود نہیں ہے جبکہ عوامی شعبوں میں بھی مسلمانوں کی نمائندگی کی ضرورت ہے جس کو پورا کیاجانا چاہئے۔ حق مساوات اور انصاف اور یکساں طریقہ کے مواقع فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مسلمانوں کو بھی تمام ہی سرکاری شعبوں میں نمائندگی کا موقع فراہم کیا جائے۔

صدرنشین کمیشن بی وینکٹیشور راؤ کی قیادت میں موجود کمیشن کے ارکان بی سائیلو سکریٹری کمیشن، ضلع کلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو، اڈیشنل کلکٹرس کرن کمار، انکت کمار اور دوسرے اراکین موجود تھے۔ کمیشن نے وفد کو سماعت کرنے کے بعد تیقن دیا کہ وہ ان امور کو اپنی سفارشات میں شامل کرتے ہوئے تحفظات فراہم کرنے حق راہ ہموار کریں گے۔