آندھراپردیش

شراب اسکام میں جگن اور بھارتی اصل ماسٹر مائنڈز: مانیکم ٹیگور

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس گھپلے سے حاصل شدہ رقومات کو اسمبلی انتخابات میں استعمال کرتے ہوئے ووٹ خریدے گئے، جو نہ صرف جمہوریت کے لیے خطرناک ہے بلکہ عوام کے ساتھ سراسر دھوکہ ہے۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش میں شراب اسکام کے سلسلہ میں کانگریس پارٹی کے اے پی انچارج مانیکم ٹیگور نے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی پر الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جگن حکومت کے دور میں شراب مافیا نے لاکھوں خاندانوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔

متعلقہ خبریں
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
کے ٹی آر کو مانیکم ٹیگور کی ہتک عزت نوٹس
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
جمعیۃ علماء کی فطرت دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی نہیں: حافظ پیر خلیق احمد صابر


مانیکم ٹیگور نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ (سابق ٹویٹر) پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ، "نقلی اور غیر معیاری شراب کے ذریعہ 3,200 کروڑ روپے کی لوٹ مار کی گئی۔ اس اسکام میں مِتھن ریڈی کا کردار صرف ایک چوتھائی حصہ ہے، جبکہ اصل ماسٹر مائنڈ جگن موہن ریڈی اور اُن کی بیوی بھارتی ہیں۔”


انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس گھپلے سے حاصل شدہ رقومات کو اسمبلی انتخابات میں استعمال کرتے ہوئے ووٹ خریدے گئے، جو نہ صرف جمہوریت کے لیے خطرناک ہے بلکہ عوام کے ساتھ سراسر دھوکہ ہے۔


کانگریس لیڈر نے مطالبہ کیا کہ اس گھوٹالے کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے اور اصل مجرمین کو کٹہرے میں لایا جانا چاہیے تاکہ اس طرح کے اسکامس کا اعادہ نہ ہو۔