تلنگانہ

آئینی نظاموں کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں: نظام آباد ضلع جج محترمہ سنیتا کنچالا

ڈسٹرکٹ چیف جسٹس اور ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کی چیئرپرسن محترمہ سنیتا کنچالا نے کہا کہ آئینی نظاموں کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

نظام آباد: ڈسٹرکٹ چیف جسٹس اور ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کی چیئرپرسن محترمہ سنیتا کنچالا نے کہا کہ آئینی نظاموں کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ 28 ستمبر کو منعقد ہونے والی قومی لوک عدالت کی کامیابی کے تناظر میں، انہوں نے نظام آباد پولیس کمشنر کے دفتر میں کانفرنس ہال میں منعقدہ لوک عدالت کامیابی سے متعلق اجلاس میں کلیدی تقریر کی۔

متعلقہ خبریں
محکمہ خواتین، بچوں، معذوروں، بزرگوں اور خواجہ سراؤں کی بہبود کی جانب سے کھیلوں و ثقافتی پروگراموں کا انعقاد
نظام آباد اور کاماریڈی میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات
حلقہ لوک سبھا نظام آباد سے تاحال 26 امیدواروں کے پرچے نامزدگی داخل
مودی جگتیال میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے
کابینہ میں نظام آباد، حیدرآباد اور رنگاریڈی سے نمائندگی صفر

محترمہ سنیتا کنچالا نے اس بات کی تعریف کی کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ نے ونائیکا چوتھی تہوار کے نوراترس کے دوران سیکورٹی کے فرائض میں مصروف رہنے کے بعد لوک عدالت کو کامیاب بنانے کے لئے سخت محنت کی۔ یہ بات قابل ستائش ہے کہ پولیس افسران اور اہلکاروں نے قلیل مدت میں مزید فوجداری مقدمات کو حل کرنے کے لئے مسلسل کام کیا ہے۔

ضلع جج نے کہا کہ لوک عدالت چیتنیا دیپتی مقدمات کی مصالحت کے معاملے میں فریقین کو باہم مربوط کرکے عدالتوں کے مراحل تک پہنچانے کی گواہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدلیہ اور محکمہ پولیس کے درمیان تال میل مستقبل میں ہونے والی لوک عدالتوں کے لیے ایک ترغیب کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تئیں ذمہ داری اور جرائم سے پاک نظام کے مقصد نے لوک عدالت کا راستہ دکھایا ہے۔ اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ پولیس کو فوجداری مقدمات کو حل کرنے میں آزادی دی گئی ہے جس سے شکایت کنندگان اور متاثرین مل کر صلح کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پولیس اس سمت میں کامیاب رہی ہے۔

محترمہ سنیتا کنچالا نے یہ بھی کہا کہ وہ سائبر کرائمز کی روک تھام میں مصروف ہیں اور متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پولیس کمشنر کلمیشور نے مخاطب کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ لوک عدالت کے سفر میں عدلیہ اور محکمہ پولیس کے درمیان تال میل برقرار رہے گا اور آخر کار پولیس محکمہ سماج میں لوگوں کے درمیان ذاتی دھڑے بندی کے بغیر بھائی چارے کے ساتھ رہنے کے مقصد سے اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔

اس پروگرام میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ایڈمنسٹریشن) کوٹیشور راؤ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (اے آر) شنکر نائک، نظام آباد، آرمور، بودھن اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس راجہ وینکٹا ریڈی، وینٹیشور راؤ، سرینواس، ٹریفک اسسٹنٹ کمشنر نارائنا، ایس بی اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس سرینواس راؤ، ڈپٹی ڈائرکٹر پراسیکیوشن لکشمی نرسیا، اسسٹنٹ پولیس پراسیکیوٹر محمد رحیم الدین، راجیش گوڑ، رانی ڈسٹرکٹ کورٹ کے رابطہ افسر شیام کمار اور دیگر نے شرکت کی اور اس پروگرام کو کامیاب بنایا۔