حیدرآباد

حیدرآباد میں تباہ کن بارش، موسی ندی کا قہر، شہر میں سیلابی صورتحال

موسی ندی کی طغیانی نے موسی رام باغ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ پرانے پل پر دس فٹ پانی بہہ رہا ہے جبکہ زیرِ تعمیر نیا پل بھی متاثر ہوگیا۔ سیلابی ریلے میں پل کا تعمیری سامان بہہ گیا ہے۔

حیدرآباد: گزشتہ کئی دنوں سے جاری موسلا دھار بارشوں نے حیدرآباد کو مفلوج کر دیا ہے۔ موسی ندی خطرناک سطح عبور کرتے ہوئے طغیانی پر ہے اور پرانا پل بریج کے قریب تیرہ فٹ کی بلندی تک پانی بہہ رہا ہے۔ محکمہ عہدیداروں کے مطابق گزشتہ تیس برسوں میں موسی ندی میں اس پیمانے کی طغیانی پہلی بار دیکھی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
حسین ساگر کے دو گیٹوں سے پانی کا اخراج
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
موسیٰ ریورفرنٹ ترقیاتی پروجیکٹ کو جلد شروع کرنے چیف منسٹر کی ہدایت
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

ندی کے قہر سے کئی مندر زیرِ آب آگئے ہیں۔ پرانا پل کے قریب ایک شیو مندر میں پجاری کے اہلِ خانہ پانی میں پھنس گئے ہیں جو مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر ہائیڈرا اور جی ایچ ایم سی کے عملے نے موقع پر پہنچ کر متاثرہ خاندان کو ابتدائی امداد اور ناشتہ فراہم کیا اور انہیں محفوظ مقام پر نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

اسی دوران ایم جی بی ایس بس اسٹینڈ جانے والے دونوں پلوں پر سیلابی پانی بہنے لگا جس کے باعث حکام نے بس اسٹینڈ کو فوری طور پر بند کردیا۔ چادر گھاٹ کے چھوٹے پل پر بھی پانی خطرناک سطح پر پہنچنے کے بعد ٹریفک مکمل طور پر روک دی گئی، جس سے اطراف کے علاقوں میں کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہا۔

موسی ندی کی طغیانی نے موسی رام باغ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ پرانے پل پر دس فٹ پانی بہہ رہا ہے جبکہ زیرِ تعمیر نیا پل بھی متاثر ہوگیا۔ سیلابی ریلے میں پل کا تعمیری سامان بہہ گیا ہے۔

حکام نے شہریوں کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور موسی ندی کے اطراف جانے سے گریز کریں۔