غیر تصدیق شدہ خبروں کی ترسیل سے سماج اور جمہوریت کو خطرہ لاحق: جنیفر لارسن
جنیفر نے کہاکہ آج عالمی سطح پر غیر مصدقہ خبروں کی ترسیل واشاعت سے کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ چنانچہ غیر تصدیق شدہ خبروں کی اشاعت کو روکنے کے لئے اس طرح کے ٹریننگ کورس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔
حیدرآباد: قونصل جنرل امریکہ متعینہ دفتر قونصلیٹ جنرل حیدرآباد جنیفر لارسن نے صحافیوں کو غیر تصدیق شدہ خبروں کی ترسیل واشاعت سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سماج اور جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
اگرچیکہ جمہوریت میں صحافت کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ تاہم غیر مصدقہ خبروں کی اشاعت سے اس کے جمہوریت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
جنیفر لارسن آج عثمانیہ یونیورسٹی شعبہ جرنلزم اور قونصل جنرل امریکہ حیدرآباد کے تعاون سے سالارجنگ میوزیم آڈیٹوریم میں ”غیر مصدقہ خبروں کی ترسیل کو روکنے کے اقدامات“ کے موضوع پر اردو صحافیوں کے لئے منعقدہ ٹریننگ کورس کے اختتام پر تقسیم اسنادات کی تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔
محترمہ جنیفر نے کہاکہ آج عالمی سطح پر غیر مصدقہ خبروں کی ترسیل واشاعت سے کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ چنانچہ غیر تصدیق شدہ خبروں کی اشاعت کو روکنے کے لئے اس طرح کے ٹریننگ کورس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔
اس موقع پر جنیفر لارسن نے منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر انہیں خراج ادا کیا اور کہا کہ امریکی قونصلیٹ کے ساتھ ان کے بہتر تعلقات تھے۔ اردو صحافت کے فروع کے لئے ظہیر الدین علی خان کی خدمات ناقابل فراموش ہے۔
ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ انجنی کمار نے کہا کہ موجود ٹیکنالوجی کے دور میں جہاں آئے دن تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ سوشیل میڈیا بھی خبروں کی ترسیل میں ایک طاقتور پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
بالخصوص خبروں کی ترسیل واشاعت انتی تیز ہورہی ہے کہ چند ہی لمحات میں اس کے سماج پر منفی یا مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ چنانچہ صحافیوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی خبر کی ترسیل واشاعت سے قبل اس کی گہرائی کے ساتھ تحقیق کریں کہ آیا یہ خبر صحیح ہے یا غلط اگر کوئی غلط خبر شائع ہوتی ہے تو اس کے نقصانات کا سماج پر منفی اثر پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماج میں خواندگی کا مناسب بڑھ چکا ہے ہر ایک شخص کے ساتھ میں سل فون اور انٹرنیٹ آچکا ہے۔ چنانچہ صحافیوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ و حساس نوعیت کی خبروں کی سوشیل میڈیا پر ترسیل سے گریز کریں۔ کیونکہ اس طرح کی خبروں کی عدم اشاعت نے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ جتنا کہ اس کی اشاعت سے سماج اور جمہوریت کا نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی خبروں سے زیادہ اپنے ملک کے وقار کو ملحوظ رکھنا ہوگا۔ ہمارے ملک کی جی ڈی پی کا دنیا بھر میں 5 واں مقام ہے۔ غلط خبروں کی اشاعت سے ملک کی بدنامی ہوگی۔ انجنی کمار نے اردو صحافیوں کے لئے عثمانیہ یونیورسٹی اور امریکی قونصلیٹ کے زیر اہتمام ٹریننگ کورس کا انعقاد ایک اچھا اقدام ہے۔
اس موقع پر جنیفر لارسن اور انجنی کمار نے ٹریننگ کورس تکمیل پر 34 ٹی وی صحافیوں کو سرٹیفکیٹس عطاء کئے۔ کورس کے کامیاب انعقاد پر سینئر صحافی و کوارڈنیٹر ایم ماجد‘ میڈیا ایڈوائزر امریکی قونصلیٹ ایم اے باسط اور ٹرینر ستیہ پریہ کو تہنیت پیش کی گئی۔
صحافی عائشہ بتول اور شہباز نے بھی غیر مصدقہ خبروں کی تصدیق وتحقیق کے مختلف پہلوؤں سے واقف کروایا۔ آخر میں کوآرڈینٹر ایم اے ماجد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔