”پہلے لوگ زیادہ باشعور تھے:“، ’بے شرم رنگ‘ تنازعہ پر ہنی سنگھ کا بیان
سنگھ جو 2013ء کی فلم ”چینائی ایکسپریس“ کے مقبول نغمے ”لنگی ڈانس“ میں خان کے ساتھ کام کرچکے ہیں، نے کہا کہ ماضی میں فنکاروں کو زیادہ تخلیقی آزادی حاصل تھی۔ ریاپر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پہلے کہیں زیادہ آزادی تھی۔
ممبئی: گلوکار و ریاپر یویو ہنی سنگھ کا ماننا ہے کہ شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ”پٹھان“ کے ”بے شرم رنگ“ نغمے پر تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ سامعین حد سے زیادہ حساس ہوچکے ہیں۔
سنگھ جو 2013ء کی فلم ”چینائی ایکسپریس“ کے مقبول نغمے ”لنگی ڈانس“ میں خان کے ساتھ کام کرچکے ہیں، نے کہا کہ ماضی میں فنکاروں کو زیادہ تخلیقی آزادی حاصل تھی۔ ریاپر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پہلے کہیں زیادہ آزادی تھی۔
لوگ کم پڑھے لکھے تھے مگر کہیں زیادہ احساس والے تھے۔ وہ دانشورانہ طور پر عقلمند تھے اور چیزوں کو تفریح کے طور پر لیتے تھے۔ کوئی بھی چیز دل پر نہیں لیتے تھے۔“ 1992 کی فلم ”روجا“ سے موسیقار اے آر رحمن کے نغمے ”رکمنی رکمنی شادی کے بعد کیا کیا ہوا“ کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ اگر یہ نغمہ موجودہ دور میں جاری ہوتا تو بہت بڑا تنازعہ بن جاتا۔
مگر اس وقت لوگوں نے اسے قبول کیا۔ میں بھی اسے سنتے ہوئے بڑا ہوا۔ مگر جب میں نے نغمہ نگاری کی تو لوگوں نے احتجاج شروع کردیا۔ اب تو حالات اور بھی بدتر ہوگئے، لوگ حد سے زیادہ حساس ہوگئے۔ ایسا کیوں ہے، ناقابل فہم ہے۔ یہ صرف تفریح ہے۔
“ سنگھ کا ماننا ہے کہ ماضی میں لوگوں کو شاعری کی زیاد ہ سمجھ تھی۔ اس وقت لوگ ذہین تھے۔ وہ شاعری سمجھتے تھے اور اسے کبھی گندی نہیں سمجھا۔ آج کل اگر کوئی ”چولی کے پیچھے کیا ہے:“ جیسے نغمے بناتا ہے تو لوگ ان کے سرپر بیٹھ کر پوچھیں گے کیا ہورہا ہے؟“