انڈونیشیا میں زلزلہ: مرنے والوں کی تعداد 162 ہو گئی
منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دب جانے سے ان میں سے زیادہ تر افراد کی ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ افراداب بھی مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں اور ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
جاوا: انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا میں پیر کو آنے والے زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 162 ہو گئی ہے اور سینکڑوں زخمی ہیں۔ جاوا کے گورنر رضوان کامل نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعدادبڑھ کر 162 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر بچے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ زلزلے کے وقت اسکولوں میں پڑھنے والے زیادہ تر بچے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسلامی اسکولوں میں تربیت لے رہے تھے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پانچ اعشاریہ چھ کی شدت کے اس زلزلے کا مرکز سطح زمین سے محض دس کلومیٹر کی گہرائی پر تھا اور اس سے سب سے ز یادہ متاثر مغربی جاوا کا قصبہ سیانجور ہوا ہے۔
کامل نے کہا کہ زلزلے کے بعد سینکڑوں لوگوں کو عمارتوں کے ملبے سے ہسپتالوں میں لے جایا گیا جن میں سے بہت سے اسپتالوں کے احاطے میں زیر علاج ہیں۔ راحت اور بچاؤ آپریشن رات بھر جاری رہا تاکہ مزید لوگوں کو بچانے کی کوشش کی جا سکے جو ابھی تک منہدم عمارتوں کے ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
جس علاقے میں زلزلہ آیا وہ گنجان آباد ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ زلزلے کے جھٹکوں سے کئی علاقوں میں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کامل نے کہا کہ زلزلے میں تقریباً 326 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دب جانے سے ان میں سے زیادہ تر افراد کی ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ افراداب بھی مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں اور ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔