قومی

پانچ سالوں میں روزگار کے آٹھ کروڑ مواقع پیدا ہوئے: مرکزی حکومت

مرکزی وزارت محنت اور روزگار نے پیر کو یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ ستمبر 2017 سے مارچ 2024 کے درمیان 6.2 کروڑ سے زیادہ شیئر ہولڈرز ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن میں شامل ہوئے ہیں اور اس میں شامل ہونے والے ملازمین کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں سال 2017-18 سے 2021-22 تک روزگار کے آٹھ کروڑ سے زیادہ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
بیروزگار اہل نوجوانوں کیلئے بیرون ملک ملازمتوں کا موقع
صفا بیت المال سے تیس بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلرس کی تقسیم
بیروزگاروں کیلئے روزگار پر مبنی کورسس کی مفت تربیت
ہندوستان گزشتہ9 سال میں ملازمتیں چھیننے میں وشواگروبن گیاہے: کھرگے

مرکزی وزارت محنت اور روزگار نے پیر کو یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ ستمبر 2017 سے مارچ 2024 کے درمیان 6.2 کروڑ سے زیادہ شیئر ہولڈرز ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن میں شامل ہوئے ہیں اور اس میں شامل ہونے والے ملازمین کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

وزارت نے ملک میں روزگار کے بارے میں سٹی گروپ کی ایک تحقیقی رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی معیشت میں روزگار کے مناسب مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور یہ کوویڈ کی مدت کے دوران مضبوط رہی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی معیشت روزگار کے مناسب مواقع فراہم نہیں کر رہی ہے اور یہ صورتحال سات فیصد کی شرح نمو کے ساتھ جاری رہے گی۔ وزارت نے کہا کہ یہ رپورٹ تمام حقائق کا تجزیہ نہیں کرتی اور نامکمل حقائق کے ساتھ کسی نتیجے پر پہنچتی ہے۔

اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران لیبر فورس میں شامل ہونے والے لوگوں کی تعداد سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں بے روزگاری کی شرح میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ روزگار پر حکومتی پالیسیوں کے مثبت اثرات کا واضح اشارہ ہے۔

کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے، مہارت کی ترقی کو بڑھانے اور سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومتی کوششیں بھی رسمی شعبے کے روزگار کو فروغ دے رہی ہیں۔ ای پی ایف او کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ کارکن رسمی ملازمتوں میں شامل ہو رہے ہیں۔

سال 2023-24 کے دوران 1.3 کروڑ سے زیادہ ملازمین ای پی ایف او میں شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ساڑھے چھ سالوں (ستمبر، 2017 سے مارچ، 2024) کے دوران 6.2 کروڑ سے زیادہ ملازمین ای پی ایف او ​​میں شامل ہوئے ہیں۔

a3w
a3w