حیدرآباد

الیکشن کمشنر ارون گوئل کا استعفیٰ حیران کن: اسد اویسی

اویسی نے کہا کہ حکومت نے غلط قانون سازی کی اس لئے کہ وزیر اعظم، وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف پر مشتمل تین رکنی کمیٹی چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرس کا تقرر کرے گی جبکہ کمیٹی میں حکومت کے 2ارکان ہوتے ہیں۔

حیدرآباد: ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز کہا کہ لوک سبھا الیکشن کے شیڈول کے اعلان سے قبل الیکشن کمیشن ارون گوئل کا عہدہ سے استعفیٰ دے دینا حیران کن ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کی وجوہات کو منظر عام پر لائے۔

متعلقہ خبریں
اردو جرنلسٹس فیڈریشن کا ایوارڈ فنکشن، علیم الدین کو فوٹو گرافی میں نمایاں خدمات پر اعزاز
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا

 یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اگر چیکہ ارون گوئل نے عہدہ سے مستعفی ہونے کی وجوہات کا حوالہ نہیں دیا ہے اس لئے مودی حکومت، ملک کے عوام کو یہ بتائے کہ گوئل کے اس اقدام کے پس پردہ کیا وجوہات ہیں۔

 الیکشن کا شیڈول 13 مارچ کے بعد کسی بھی وقت جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ شیڈول کے اعلان سے چند دن قبل الیکشن کمیشن کا استعفیٰ حیران کن اور ششدر کردینے والا قدم ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب حکومت نے چیف الیکشن کمشنرس کے تقرر کا بل پارلیمنٹ میں متعارف کرایا تھا تب ارون گوئل نے اس بل کے خلاف تھے۔

 وہ اس بات پر ناراض تھے کہ حکومت، سپریم کورٹ کے احکام کے برخلاف کام کررہی ہے۔ اویسی نے کہا کہ حکومت نے غلط قانون سازی کی اس لئے کہ وزیر اعظم، وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف پر مشتمل تین رکنی کمیٹی چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرس کا تقرر کرے گی جبکہ کمیٹی میں حکومت کے 2ارکان ہوتے ہیں۔

 اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت، اپنے پسند کے الیکشن کمشنرس کا تقرر کرے گی۔ سپریم کورٹ نے اپنے احکام میں کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمشنرس کے تقرر کرنے والی کمیٹی میں حکومت کے ارکان کی تعداد زیادہ ہونی نہیں چاہئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ غیر جانبدار افراد کا تقرر کیا جاسکے اور الیکشن کو آزادانہ ومنصفانہ منعقد کیاجاسکے۔