امریکہ میں تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد پر ایلون مسک کا اظہار تشویش
مسک نے ٹویٹر پر کہا کہ "زمین پر موجود ہر ملک سے غیر قانونی لوگوں کی بڑی تعداد میں آمد کے پیش نظر، 2024 ممکنہ طور پر آخری الیکشن ہو گا جس میں امریکی شہری اپنے نمائندوں کے ذریعے ووٹ دیں گے۔"
واشنگٹن: امریکہ کے ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے امریکہ میں تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ جس طرح درست دستاویزات کے بغیر ملک میں آنے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، امریکہ میں 2024 کے آخر میں صدارتی انتخاب الیکشن ہے جس میں فیصلہ امریکیوں کے ہاتھ میں ہے۔
مسک نے ٹویٹر پر کہا کہ "زمین پر موجود ہر ملک سے غیر قانونی لوگوں کی بڑی تعداد میں آمد کے پیش نظر، 2024 ممکنہ طور پر آخری الیکشن ہو گا جس میں امریکی شہری اپنے نمائندوں کے ذریعے ووٹ دیں گے۔”
امریکی صدارتی انتخابات 5 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ پول میں متوقع اہم دعویدار امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ ہیں، جنہوں نے اپنی متعلقہ ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں کے ممکنہ امیدوار بننے کے لیے کافی مندوبین کے ووٹ حاصل کیے ہیں۔
امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جنوری 2021 میں مسٹر بائیڈن کے وائٹ ہاؤس کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تین سالوں میں امریکی جنوبی سرحد نے ریکارڈ توڑ غیر دستاویزی نقل مکانی دیکھی ہے، اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر تقریباً 80 لاکھوں غیر قانونی دراندازی ہوئی۔