مشرق وسطیٰ

ایلون مسک غزہ آکر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی تباہی خود اپنے آنکھوں سے دیکھ لیں : حماس

اُسامہ بن حمدان نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے فلسطینی قیدیوں کی وجہ سے اسرائیلیوں کو یرغمالی بنایا تھا، اگر اُن کے پاس ہمارے قیدی نہیں ہوتے تو ہمیں اسرائیلیوں کو یرغمالی بنانے کی ضرورت نہ ہوتی۔

غزہ: حماس نے امریکی ارب پتی اور ایکس کے مالک ایلون مسک سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی طرح تباہ شدہ غزہ کا بھی دورہ کریں اور یہاں آکر خود اپنی آنکھوں سے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی تباہی دیکھیں۔

متعلقہ خبریں
ایلون مسک کی دولت میں ایک دن میں 33 ارب 50 کروڑ ڈالر کا اضافہ
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی

بیروت میں پریس کانفرنس کرتے  ہوئے حماس کے سینیئر رہنما اور  ترجمان اسامہ حمدان نے کہا کہ جس طرح ایلون مسک نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے، اسی طرح اب غزہ کا بھی دورہ کریں اور اسرائیلی بمباری سے کی گئی غزہ کی تباہی دیکھیں۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ غزہ کا دورہ کرکے ایلون مسک کو بھی اندازہ ہوجائے گا کہ اسرائیل نے گزشتہ ماہ 7 اکتوبر سے عارضی جنگ بندی تک کس طرح غزہ میں قتل و غارت اور وحشیانہ بمباری کی۔ پریس کانفرنس میں اسامہ حمدان نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی قید سے رہا ہونے والے فلسطینیوں نے اسرائیل کے وحشیانہ رویے کے بارے میں بتایا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے فلسطینی قیدیوں کی وجہ سے اسرائیلیوں کو یرغمالی بنایا تھا، اگر اُن کے پاس ہمارے قیدی نہیں ہوتے تو ہمیں اسرائیلیوں کو یرغمالی بنانے کی ضرورت نہ ہوتی۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ایلون مسک نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا، ایلون مسک نے نیتن یاہو سے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اب حماس کو تباہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اگر آپ غزہ میں امن، سلامتی اور بہتر زندگی چاہتے ہیں تو حماس کو ہمیشہ کے لیے ختم اور اس کی زہریلی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا جیسا کہ جرمنی اور جاپان میں کیا گیا تھا۔

جس پر ایکس کے مالک ایلون مسک نے نیتن یاہو سے کہا تھا کہ میں آپ کی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کیوں کہ اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں، حماس یہودیوں کی نسل کشی کرنا چاہتی ہے۔