مہاراشٹرا

ایلون مسک کی ٹیسلا نے ہندوستان میں رکھا قدم ، ممبئی میں پہلا شوروم شروع

ابتدائی طور پر چین سے درآمد شدہ پانچ کاروں کی پہلی کھیپ بھارت پہنچ چکی ہے، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ کمپنی جلد ہی اپنے مشہور ماڈل Y کی فروخت شروع کر سکتی ہے۔ ماڈل Y ایک درمیانے سائز کی اسپورٹس یوٹیلیٹی الیکٹرک وہیکل ہے، جو ایک بار مکمل چارج پر تقریباً 574 کلومیٹر تک چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ممبئی: دنیا کے امیر ترین صنعت کار ایلون مسک کی ملکیت والی مشہور امریکی الیکٹرک گاڑی ساز کمپنی ٹیسلا نے آخرکار ہندوستانی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا ہے۔ آج 15 جولائی کو ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میں کمپنی نے اپنا پہلا شوروم باضابطہ طور پر شروع کر دیا، جس سے جنوبی ایشیائی خطے میں اس کی موجودگی کی شروعات ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ایلون مسک کی دولت میں ایک دن میں 33 ارب 50 کروڑ ڈالر کا اضافہ
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز

4000 مربع فٹ پر محیط یہ شوروم محض فروخت کا مرکز نہیں بلکہ ایک تجرباتی مرکز بھی ہوگا، جہاں صارفین پہلی بار ٹیسلا کی کاروں کو قریب سے جانچ سکیں گے۔


ابتدائی طور پر چین سے درآمد شدہ پانچ کاروں کی پہلی کھیپ بھارت پہنچ چکی ہے، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ کمپنی جلد ہی اپنے مشہور ماڈل Y کی فروخت شروع کر سکتی ہے۔ ماڈل Y ایک درمیانے سائز کی اسپورٹس یوٹیلیٹی الیکٹرک وہیکل ہے، جو ایک بار مکمل چارج پر تقریباً 574 کلومیٹر تک چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔


ٹیسلا نے رواں سال مارچ میں ماڈل Y اور ماڈل 3 کے لیے ہومولوگیشن کی درخواستیں بھی دائر کی تھیں۔ یہ عمل کسی بھی کار کی ہندوستانی مارکیٹ میں فروخت کے لیے ایک لازمی مرحلہ ہے، خواہ وہ ملک میں بنی ہو، اسمبل کی گئی ہو یا مکمل طور پر درآمد کی گئی ہو۔ اس کے علاوہ کمپنی مستقبل میں اپنے دیگر ماڈلز جیسے ماڈل 3 اور ماڈل X بھی متعارف کر سکتی ہے، اگرچہ ماڈل X کی قیمت عام صارف کے لیے زیادہ ہو سکتی ہے۔


ٹیسلا کی کاروں پر ہندوستان میں تقریباً 70 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد ہوگی، جس کے نتیجے میں ان کاروں کی ابتدائی قیمت 60 سے 65 لاکھ روپے کے درمیان متوقع ہے۔ اس پس منظر میں کمپنی آئندہ اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کر سکتی ہے اور ممکن ہے کہ وہ ہندوستان جیسے حساس بازار کے لیے کم لاگت والے ماڈلز بھی تیار کرے۔ دہلی میں دوسرا شوروم کھولنے کی تیاریاں بھی جاری ہیں، جو مستقبل قریب میں شروع کیا جائے گا۔