سوشیل میڈیاشمالی بھارت

’یوپی میں کا با‘ گانا وائرل، گلوکارہ نیہا سنگھ کو پولیس کی نوٹس جاری

گلوکارہ نیہا سنگھ راتھوڑ نے حال ہی میں ”یو پی میں کا با“ گانا سوشل میڈیا پر وائرل کیا تھا، جس میں مہلوک 45 سالہ پرمیلا دکشت اور 20 سالہ بیٹی نیہا کے بارے میں طنزیہ اشعار شامل تھے۔

لکھنؤ: یوپی کے مقام کانپور میں تخلیہ مہم کے دوران ایک ماں اور بیٹی کی ہلاکت پر یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر طنز کرنے والے گانے کے لیے اترپردیش پولیس نے بھوجپوری کی ایک مقبول عام گلوکارہ کو نوٹس جاری کی۔

گلوکارہ نیہا سنگھ راتھوڑ نے حال ہی میں ”یو پی میں کا با“ گانا سوشل میڈیا پر وائرل کیا تھا، جس میں مہلوک 45 سالہ پرمیلا دکشت اور 20 سالہ بیٹی نیہا کے بارے میں طنزیہ اشعار شامل تھے۔

دونوں خواتین گزشتہ ہفتہ اپنی جھونپڑی میں ہلاک ہوئی تھیں، جسے مبینہ طور پر پولیس کی جانب سے نذرِ آتش کیا گیا تھا۔ اس گانے سے تحریک پاکر اترپردیش پولیس کل رات یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ مذکورہ گانے سے سماج میں عدم ہم آہنگی اور کشیدگی پیدا ہوئی ہے، نیہا کے گھر پہنچی۔

گانوں کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے تین دن کی مہلت دی گئی اور دریافت کیا گیا گانا کیوں ریکارڈ کیا گیا۔ پولیس نے نیہا سے اس بات کی بھی توثیق چاہی کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی خاتون وہی ہے اور پوچھا کہ کیا وہ گانے تحریر کرتی ہے اور اپنے موقف پر قائم ہے۔

پولیس نے یہ بھی پوچھا کہ کیا وہ جانتی ہے کہ سماج پر ویڈیو کا کیا منفی اثر ہوا ہے۔ یوپی پولیس کی نوٹس میں کہا گیا کہ اس گانے سے سماج میں دشمنی اور کشیدگی پیدا ہوئی ہے اور وہ قانونی طور پر ذمہ دار ہے کہ اپنے موقف کو واضح کرے، لہٰذا اس نوٹس کا جواب اندرونِ تین دن دیا جائے۔

اگر ان کا جواب مطمئن بخش نہ ہوگا تو ایک کیس درج کیا جائے گا اور موزوں قانونی تحقیقات کی جائیں گی۔ نیہا سنگھ راتھوڑ اپنے وائرل ہوئے گانے ”یوپی میں کا با“ کے لیے شہرت رکھتی ہے، جس سے گزشتہ سال کے انتخابات سے قبل آدتیہ ناتھ حکومت پر طنز کیا گیا تھا۔

نیہا کے گانوں میں بہار کے نتیش کمار اور لالو یادو جیسے سیاستدانوں پر بھی طنزیہ اشعار شامل رہنے سے اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا تھا۔ گلوکارہ کے خلاف پولیس کی کارروائی کی مذمت کرنے والوں میں سابق چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو اور دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیہ شامل ہیں۔

سسوڈیہ نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ مقبول عام گلوکارہ نیہا بے باک سوالات کی ہے تو بی جے پی حکومت پولیس کے ذریعہ اس کے گھر کو نوٹس روانہ کی ہے۔ کیا بی جے پی لوک گلوکارہ کی آواز سے اتنی خوفزدہ ہے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے۔