حیدرآباد

بلڈوزر جسٹس، سپریم کورٹ کی ہدایت کا خیرمقدم: اسداویسی

بلڈزور جسٹس کے سخت گیر رویہ پر سپریم کورٹ نے آج پورے ہندوستان میں جائیدادوں کے مسمار پر رہنمایانہ خطوط وضع کئے اور کہا کہ اگزیکٹیو، جج نہیں بن سکتی، کسی ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے اس کے گھر کو منہدم نہیں کیا جاسکتا۔

حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے چہارشبہ کے روز بلڈزور جسٹس پر سپریم کورٹ کے احکام کا خیرمقدم کیا اور دعویٰ کیا کہ قبل ازیں وزیراعظم نریندر مودی نے ”بلڈوزر راج“ منایا تھا جسے ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے اسے لاقانونیت قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
جمعیتہ علماء حلقہ عنبرپیٹ کا مشاورتی اجلاس، اہم تجاویز طئے پائے گئے
اہل باطل ہمیشہ سے پیغام حق کو پہچانے سے روکتے رہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
حیدرآباد: شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کے 110 ویں عرس مبارک کے موقع پر جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا

بلڈزور جسٹس کے سخت گیر رویہ پر سپریم کورٹ نے آج پورے ہندوستان میں جائیدادوں کے مسمار پر رہنمایانہ خطوط وضع کئے اور کہا کہ اگزیکٹیو، جج نہیں بن سکتی، کسی ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے اس کے گھر کو منہدم نہیں کیا جاسکتا۔

حیدرآباد کے ایم پی اسدالدین اویسی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلڈزور پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک خوش آئند راحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رولنگ کی وضاحت اہم نہیں ہے بلکہ سپریم نے جو رہنمایانہ خطوط وضع کئے ہیں، ان کا نفاذ بہت ہی اہم ہے۔

 انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کے یہ احکام ریاستی حکومت کو مسلمانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو اجتماعی سزادینے سے روک دیں گے۔ جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اگر اگزیکٹیو (عاملہ) کسی شخص کے گھر کو اس بنیاد پر منہدم کردیتا ہے کہ اس پر جرم کا الزام ہے تو اس کا یہ اقدام، قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ نریندر مودی نے بلڈوزر راج کا اہتمام کیا تھا جسے سپریم کورٹ نے لاقانونیت مساعی قرار دیا ہے۔