حیدرآباد

انیس الغرباء سے ٹمریز کا ناجائز قبضہ ختم کرنے اور ائمہ و موذنین کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ، اندرا پارک پر احتجاج

103 سالہ قدیم ادارہ انیس الغرباء جو خود مکتفی ادارہ تھا اس کی ملکیت کو ٹمریز کے حوالے کرنے پر اور ریاست تلنگانہ کے آئمہ و موذنین کے ساتھ ریونت ریڈی سرکار کی ناانصافی کے خلاف دھرنا چوک اندرا پارک پر ادارے انیس الغربائ بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام زبردست دھرنا دیا گیا۔

حیدرآباد: 103 سالہ قدیم ادارہ انیس الغرباء جو خود مکتفی ادارہ تھا اس کی ملکیت کو ٹمریز کے حوالے کرنے پر اور ریاست تلنگانہ کے آئمہ و موذنین کے ساتھ ریونت ریڈی سرکار کی ناانصافی کے خلاف دھرنا چوک اندرا پارک پر ادارے انیس الغربائ بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام زبردست دھرنا دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
انیس الغرباء کے لئے احتجاج اور ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ، کل جماعتی اجلاس میں قرارداد کی منظوری

اس دھرنے میں نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ اضلاع سے بھی سینکڑوں درد مندوں نے شرکت کرتے ہوئے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جس میں خواتین کی بھی کثرت دیکھی گئی۔

شرکاء اجلاس نے جو ریاست تلنگانہ کے دینی ملی سماجی و سیاسی جماعتوں کے سرکردہ قائدین نے شرکت کرتے ہوئے حصول مقصد تک اس تحریک کو جاری رکھنے کا عہد کیا جس میں احتجاجی ریلی اور جلسوں کے علاوہ مزید دھرنے اور عدالت عالیہ تلنگانہ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا۔

باوجود موسم کی خرابی بارش کے جاری رہتے ہوئے بھی سینکڑوں درد مندان ادارے انیس الغرباء و ہمدردان آئمہ و موذنین نے اپنی شرکت کو یقینی بنا کر حکومت تلنگانہ کو یہ پیغام دیا کہ ان دو اہم مقاصد کے حصول کے لیے ہر طرح کی ہم قربانی دینے کے لیے تیار ہے بلا تفریق جماعتی و مسلکی وابستگی کے شرکاء نے یہ ثابت کر دیا کہ ہم ایک ہے اور ہمارے مقاصد بھی ایک ہے۔

ان مقاصد کے حصول کے لیے اپنے نظریاتی اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہم شانہ باشانہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اس احتجاجی دھرنے سے مخاطب کرتے ہوئے مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیرالدین قادری صدر آل انڈیا صوفی علماء کونسل و صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے پرزور انداز میں ریونت ریڈی سرکار کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس سرکار ہمارے جائز حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرتی ہے تو ہم کارپوریٹر الیکشن تک اس احتجاج کا سلسلہ نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں بھی احتجاج جاری رکھیں گے اور کانگریس کے خلاف مہم چلاتے رہیں گے۔

ریونت ریڈی سرکار کو چاہیے کہ اس سے پہلے ریاست میں کانگریس کے خلاف طوفان اٹھے مسلمانوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں سب سے پہلے ادارہ انیس الغرباء کی ملکیت سے تمریز کے ناجائز قبضے کو ختم کریں اور شہر کے زی اثر اشخاص پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ادارہ انیس الغرباء کا احیاء کیا جائے اور ریاست بھر کے یتیم طلبہ و طالبات کے داخلوں کا آغاز کیا جائے۔

سابقہ حکومت نے ادارہ انیس الغرباء میں کے جی تا پی جی تعلیم کا انتظام کرنے کا منصوبہ بنایا تھا موجودہ کانگریس سرکار کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس منصوبے پر عمل کیا جائے اسی طرح کانگریس سرکار نے اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کیا تھا کہ ریاست کے ائمہ و موذنین کے اعزازیوں کو 12 ہزار اور 10 ہزار کیا جائے گا۔

سات ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود کانگریس سرکار اپنے وعدے کا ذکر تک نہیں کر رہی ہے یہ اجلاس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ 2024 اور 2025 کے مینارٹی بجٹ کو حسب وعدہ چار ہزار کروڑ منظور کرتے ہوئے آئمہ و موذنین کے اعزازیوں میں اضافہ کیا جائے۔

اس احتجاجی دھرنے کو مخاطب کرنے والوں میں مولانا سید حامد حسین شطاری صدر سنی علماء بورڈ ڈاکٹر سید آصف عمری صدر جمعیت اہل حدیث پروفیسر انور خان ڈاکٹر علیم خان فلکی صدر سوشو ریفارمرس میر عنایت علی باقری صدر بھارتیہ مسلم لیڈرس کانفرنس محمد عبدالعلام امین ڈیولپمنٹ سوسائٹی محمد عبدالعزیز صدر ایم پی جے سکندر اللہ خان ایم بی ٹی محمد عبدالستار تنظیم آواز محمد ریاض الدین نقشبندی جنرل سیکرٹری مسلم یونائٹڈ فیڈریشن محمد سعید الرحمن اور محمد اصغر ایم ڈی ایف نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کانگریس سرکار سے امید لگائے ہوئے تھے لیکن ان سات مہینوں میں ریونت ریڈی سرکار نے مسلمانوں سے کیے گئے وعدوں کو یکثر نظر انداز کر دیا۔

کانگریس میں وقف بورڈ کو جوڈیشنل درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا اور حکومت میں آبادی کے تناسب سے مسلمانوں کو نمائندگی دینے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن کابینہ میں ایک بھی مسلم نمائندے کو شامل نہ کرتے ہوئے ریونت ریڈی سرکار نے مسلمانوں کے تعلق سے چھپی ہوئی تعصبیت کو ظاہر کر دیا مسلمان کانگریس سرکار کے اس تعصبانہ رویے کہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

 جس طرح سابقہ حکومت کے گھمنڈ کو چکنا چور کرتے ہوئے حکومت سے بے دخل کر دیا تھا ریونت ریڈی سرکار مسلمانوں کو اسی طرح کانگریس کے خلاف میدان میں آنے کے لیے مجبور نہ کریں حکومت تلنگانہ کو یہ اجلاس انتباہ دیتا ہے کہ حسب وعدہ مینارٹی بجٹ 4 ہزار کروڑ روپے منظور کیا جائے اور ادارہ انیس الغرباء سے ٹمریز کے ناجائز تسلط کو ختم کیا جائے ورنہ آگے کے نتائج کی خود حکومت ذمہ دار ہوگی۔

اس اجلاس میں سید ایوب پاشاہ قادری ایم یو ایف محمد عبدالغفار صوفی علماء کونسل مولانا محمد نور خان نے شرکت کی اس اجلاس کا اغاز محمد عبدالرحیم کی تلاوت پاک سے ہوا۔ محمد فرحت اللہ شریف اور محمد ابراہیم حسین نے نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کی مولانا محمد ریاض الدین نفس بندی جنرل سیکرٹری ایم یو ایف نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔

a3w
a3w