شمال مشرق

تریپورہ میں مشرقی پاکستانیوں کے ساتھ پلاٹس کے تبادلے، سروے کا آغاز

تریپورہ حکومت نے 1947ء میں تقسیم ہند سے قبل اور بعد میں ریاست کے عوام اور سابق مشرقی پاکستان کے عوام کے درمیان ہوئے پلاٹس کے تبادلہ کا موقف جاننے جامع سروے کا آغاز کیا ہے۔

اگرتلہ: تریپورہ حکومت نے 1947ء میں تقسیم ہند سے قبل اور بعد میں ریاست کے عوام اور سابق مشرقی پاکستان کے عوام کے درمیان ہوئے پلاٹس کے تبادلہ کا موقف جاننے جامع سروے کا آغاز کیا ہے۔

اس مدت کے دوران بین الاقوامی سرحد کے دونوں اطراف کے شہریوں کی کثیر تعداد نے باہمی اتفاق سے اپنی جائیدادوں کا تبادلہ کیا تھا۔

یہ تبادلہ اصل میں ہندوستان آنے کے خواہش ہندؤوں اور پاکستان میں بسنے کے خواہاں مسلمانوں کے درمیان ہوا تھا۔ ان میں سے کئی لوگ جو زمین کے تبادلے کے بعد سرحدی ریاست تریپورہ آئے، انہوں نے شعور کے فقدان اور انتظامی نظم نہ ہونے کی وجہ سے ان جائیدادوں کو رجسٹر نہیں کرایا تھا۔

ایسے کئی پلاٹس فروخت بھی کردیے گئے۔ ایک عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے تبادلہ شدہ اراضی اور غیررجسٹرڈ پلاٹس کی تعداد جاننے سروے کا حکم دیا ہے۔

غیررجسٹرڈ شدہ پلاٹس کی فہرست تیار ہوتے ہی ریاستی حکومت اسے مرکز کو روانہ کرے گی۔ ہم مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت کے مطابق کام کریں گے۔“

انہوں نے واضح کردیا کہ جن لوگوں کے پاس تبادلہ نامہ یا رجسٹریشن کے کاغذات ہیں، اس زمین پر ان کا قبضہ برقرار رہے گا۔“

a3w
a3w