مردم شمار کے دوران شفافیت کو یقینی بنائیں، اصلاح کی سہولت بھی دی جائے: کے کویتا کا بیان
یو پی اے کے دور حکومت میں ذات پر مبنی مردم شماری نہ کرانے پر راہول گاندھی کی عوامی معافی کا جواب دیتے ہوئے، کویتا نے رہو ل گاندھی کی جانب سے معافی کو نہ کافی قرار دیا اور کانگریس کے اقتدار میں کئی دہائیوں کے دوران کی گئی لا پر واہیوں پر سوال اٹھائے۔
بھارت راشٹرا سمیتی،بی آر ایس نے ہفتہ کے روز کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو چیلنج کیا کہ وہ شفافیت کو یقینی بنائیں اور اگر وہ حقیقی طور پر OBC کو بااختیار بنانے کے لئے پرعزم ہیں تو تلنگانہ ذات کی مردم شماری میں اصلاح کی اجازت دیں۔۔
یو پی اے کے دور حکومت میں ذات پر مبنی مردم شماری نہ کرانے پر راہول گاندھی کی عوامی معافی کا جواب دیتے ہوئے، کویتا نے رہو ل گاندھی کی جانب سے معافی کو نہ کافی قرار دیا اور کانگریس کے اقتدار میں کئی دہائیوں کے دوران کی گئی لا پر واہیوں پر سوال اٹھائے۔
بی آر ایس رکن اسمبلی کویتا نے کہا کہ ”کل راہول گاندھی نے قوم سے معافی مانگی اور دعویٰ کیا کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی، وہ ذات پات کی مردم شماری نہیں کروا سکی۔
یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آزادی کے پچھلے 75 سالوں میں، زیادہ تر وقت، کانگریس پارٹی اقتدار میں تھی۔ او بی سی کے لیے چھوٹ جانے والے مواقع کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟ آپ ان طلباء کو کیا کہیں گے جو وہ کالج نہیں جا سکے تھے؟”
کانگریس لیڈر کو چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے تلنگانہ کے 2024 کے ذات پات کے سروے میں کسی بھی تضاد کی کھلی اصلاح کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ” معافی سے کچھ نہیں ہوگا، میں راہول گاندھی کو چیلنج کرتی ہوں، اگر او بی سی سے ان کی معافی سچی ہے، اگر آپ او بی سی کو بااختیار بنانے کے بارے میں مخلص ہیں تو برائے مہر بانی ذات کی مر دم شماری تما تفصیلات گاوں کے اعتبار سے بھی واضح کریں۔
اور اگر اس میں کوئی تضاد پایا جاتاہے تو لو گوں کو اسے درست کر نے کا موقع بھی دیں۔ بی آر ایس لیڈر نے مزید کہا کہ جب تک اصلاح نہیں کی جاتی ہے، تلنگانہ کے سروے کے ساتھ قومی ماڈل قائم کرنے کے کانگریس کے دعوے صحیح نہیں مانیں جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”اگر آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ ذات کی مردم شماری تلنگانہ اور قوم کا ایکسرے ہے، تو بہتر ہے کہ اس مر دم شماری کو اغلاط سے پاک رکھا جائے اور تضاد کو درست کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں اگر آ ایسا نہیں کرتے ہیں تو لو گ آپ پر یقین نہیں کریں گے۔