کرناٹک

وقف بورڈ کے سابق سی ای او 4 کروڑ روپے کے فراڈ میں پھنسے

ایک چونکا دینے والے انکشاف میں کرناٹک کی بنگلورو پولیس نے وقف بورڈ کے سابق سی ای او ذوالفقار اللہ کے خلاف 4 کروڑ روپے کے مالی گھپلے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں دوسری ایف آئی آر درج کی ہے۔

بنگلورو: ایک چونکا دینے والے انکشاف میں کرناٹک کی بنگلورو پولیس نے وقف بورڈ کے سابق سی ای او ذوالفقار اللہ کے خلاف 4 کروڑ روپے کے مالی گھپلے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں دوسری ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ تازہ ترین پیش رفت 2016 میں پہلی ایف آئی آر درج ہونے کے آٹھ سال بعد ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ
شاہی عیدگاہ ٹرسٹ اور وقف بورڈ کی درخواستوں کی یکسوئی
مسلم میت ہیلپ لائن سے 5 ہزار روپے جاری
درگاہ حضرت جہانگیر پیراں ؒ کے ترقیاتی کاموں کا جلد آغاز ہوگا
کلثو م پورہ میں وقف اراضی کے تحفظ کو یقینی بنانے کامطالبہ

وقف بورڈ کے چیف اکاؤنٹنگ آفیسر احمد عباس کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق ذوالفقار اللہ نے 2016 میں سی ای او کے طور پر اپنے دور میں 2016 میں بنگلورو میں انڈین بینک کی بینسن ٹاؤن برانچ سے کولار برانچ میں دھوکہ دہی سے 4 کروڑ روپے کی ہیراپھیری کی۔

تحقیقات میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت نے کالبرگی میں ایک درگاہ کی ترقی کے لیے 2.29 کروڑ روپے مختص کیے تھے اور 2016 میں مزارعی محکمہ سے محکمہ وقف کو اضافی 1.79 کروڑ روپے منتقل کیے گئے تھے۔

تاہم ذوالفقار اللہ نے مبینہ طور پر پوری رقم کا غلط استعمال کیا، جس سے محکمہ وقف کو 8 کروڑ روپے کا بھاری مالی نقصان ہوا۔

سی آئی ڈی ٹیم نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور پولیس مزید کارروائی کے لیے شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہے۔

یہ گھپلہ سابق وزیر بی ناگیندر سے منسلک ایک اور ہائی پروفائل کیس کے بعد سامنے آیا ہے، جو فی الحال کرناٹک مہارشی والمیکی شیڈیولڈ ٹرائب ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ میں 187 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ گھپلہ میں اپنے مبینہ کردار کے لیے ای ڈی کی حراست میں زیر تفتیش ہیں۔

a3w
a3w