کانگریس کے سابق ایم پی اور چندقائدین کی بی آر ایس میں شمولیت کا امکان۔ کے سی آر سے باقاعدہ ربط
کانگریس میں خود کو الگ تھلگ محسوس کرتے ہوئے ایک سابق رکن پارلیمنٹ اور حکمراں پارٹی کے چند سینئر قائدین بی آر ایس میں شامل ہونے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) کانگریس میں خود کو الگ تھلگ محسوس کرتے ہوئے ایک سابق رکن پارلیمنٹ اور حکمراں پارٹی کے چند سینئر قائدین بی آر ایس میں شامل ہونے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
وہ مبینہ طور پر بی آر ایس کے سربراہ اور سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے رابطہ میں ہیں۔ کانگریس میں بڑھتے ہوئے عدم اطمینان اور بی آر ایس میں ان کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا حکمراں پارٹی کے حلقوں میں بڑے پیمانے پر چرچہ ہے۔
زیربحث سابق رکن پارلیمنٹ پچھلے کچھ سالوں سے بی آر ایس کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں اور اب بی آر ایس میں شامل ہونے کے ان کے ارادہ سے نئے سوالات کو جنم لے ر ہے ہیں۔ کانگریس لیڈران حیران ہیں کہ سابق ایم پی جو ماضی میں پارٹی کے بہت وفادار تھے، اب بی آر ایس کے ساتھ باقاعدہ رابطہ میں ہے۔
اس قائد کی اے آئی سی سی اور ریاستی قائدین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، جس کی وجہ سے دوسروں کو حیرت ہورہی ہے کہ وہ بی آر ایس میں جانے کے لیے کیوں مجبور ہورہے ہیں۔ چند سینئر لیڈروں نے الزام لگایا کہ سابق ایم پی بی آر ایس اور سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ان پر شبہ ہے کہ وہ بی آر ایس قیادت کو کانگریس پارٹی کے راز بتا رہے ہیں۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ سابق رکن پارلیمنٹ نے دو دن قبل کے سی آر سے ان کے فام ہاؤس میں ملاقات کی خواہش ظاہر کی۔
قائدین کو شبہ ہے کہ سابق ایم پی جن کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، پارٹی مفادات کے خلاف کام کررہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق ایم پی کے اے آئی سی سی میں اہمیت والے قائدین سے اچھے روابط ہیں۔ ریاست کی تقسیم سے پہلے وہ کانگریس میں کافی سرگرم تھے۔