ایشیاء

فیس بک نے بنگلہ دیش کی حکمران جماعت کے اکاؤنٹس ختم کرنے کی وجہ بتادی

فیس بک نے پالیسی کی خلاف ورزی پر عوامی لیگ کے 50 اکاؤنٹس اور 98 پیجز کو ختم کردیا ہے، ان اکاؤنٹس سے انتخابات سے متعلق اور اپوزیشن پر تنقیدی رپورٹس پوسٹ کی گئی تھیں۔

واشنگٹن: سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے بنگلادیش کی حکمراں جماعت کے اکاؤنٹس ختم کردیئے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عوامی لیگ کے متعدد اکاؤنٹس اور پیجز فیس بک سے ہٹا دیے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جنسی استحصال اسكام: 63 ہزار انسٹاگرام اکاؤنٹس بند كردئے گئے
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
25پروازوں میں بم کی اطلاع
رونالڈو سوشیل میڈیا پر سب سے مشہور اسٹار بن گئے

فیس بک کا وجہ بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ اکاؤنٹس اور پیجز کو مربوط غیر مستند رویے، بشمول اپوزیشن پر تنقید کے باعث ختم کیا گیا ہے۔ فیس بک نے پالیسی کی خلاف ورزی پر عوامی لیگ کے 50 اکاؤنٹس اور 98 پیجز کو ختم کردیا ہے، ان اکاؤنٹس سے انتخابات سے متعلق اور اپوزیشن پر تنقیدی رپورٹس پوسٹ کی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ بنگلادیش میں جنوری میں ہونے والے انتخابات میں عوامی لیگ اتحاد کامیاب ہوگیا تھا، جبکہ بنگلادیش کے عام انتخابات کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا تھا۔ بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے انتخابات میں فتح کے بعد چوتھی بار وزارت عظمی کا منصب سنبھالا تھا۔

دوسری جانب فیس بک سے متعلق اہم انکشاف ہوا ہے، جسے سننے کے بعد صارفین کے ہوش اُڑ گئے ہیں، فیس بک نے نیٹ فلکس کو اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات تک رسائی دی اور اس کے بدلے میں اس کا ڈیٹا حاصل کرلیا۔

اس سے قبل بھی ’فیس بک‘ پر اپنے صارفین کے ذاتی ڈیٹا لیک کرنے کے الزامات کئی بار لگے ہیں، مگر اب اس حیرت انگیز خبر نے فیس بک صارفین کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔

کروڑوں صارفین فیس بک سے وابستہ ہیں، اور اس کے اوپر اکثر اپنے صارفین کا ڈیٹا لیک کرنے یا ان کے غلط استعمال کا الزام لگ چکا ہے، مگر اس بار الزام اس لیے بھی فکر انگیز ہے کہ یہ عدالتی دستاویزات کے ذریعے سامنے آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی دستاویزات کے ذریعے یہ انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک نے اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات کو تھرڈ پارٹی ایپس کے ساتھ شیئر کیا ہے۔