جرائم و حادثات

عنبرپیٹ میں جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹ ریکیٹ کا پردہ فاش، 2 گرفتار

پولیس نے بتایا کہ 'ایم ایس انٹرپرائزز' چلانے والے محفوظ اقبال کو اپنا کاروبار چلانے میں مشکلات کا سامنا تھا، اس لئے اس نے اپنے دوست الیاس احمد کے ساتھ مل کر مالی فائدے کے لیے جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹ بنانے کا منصوبہ بنایا۔

حیدرآباد: تلنگانہ پولیس نے عنبرپیٹ میں زیراکس سنٹر سے چلائے جارہے جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹ ریکیٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

متعلقہ خبریں
خود ساختہ فائنانس ڈپارٹمنٹ کا ایڈیشنل سکریٹری گرفتار
آن لائن کرکٹ بیٹنگ ریاکٹ بے نقاب 2 ملزمین گرفتار، 30 لاکھ روپے ضبط
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار
خودساختہ ڈاکٹر گرفتار۔ 2 سل فونس، میڈیکل اشیاء ضبط

پولیس نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر، کمشنر ٹاسک فورس، ساؤتھ زون کی ٹیم نے عنبرپیٹ پولیس کے ساتھ مل کر اویسی نگر،عنبرپیٹ میں واقع ‘ایم ایس انٹرپرائزز’ نامی زیراکس سنٹر پر چھاپہ مارا۔

اس دوران پولس نے مولا علی، ملکاجگیری کے محمد محفوظ اقبال (41) اورعنبر پیٹ کے شیخ الیاس احمد (34) کو پکڑ لیا جو بھاری رقم کے عوض سینئر اسکول سرٹیفکیٹ، 12ویں اور گریجویشن کے مضامین سمیت فرضی تعلیمی سرٹیفکیٹس تیار اور فروخت کرتے تھے۔

پولیس نے ان کے قبضے سے 84 جعلی سرٹیفکیٹس، 4 خالی سرٹیفکیٹس، 14 جوڈیشل اسٹامپ پیپرز، سرٹیفکیٹ پرنٹ کرنے کے لئے استعمال کئے جانے والے 40 خالی اے 4 سائز کے کاغذات، ایک سی پی یو، ایک مانیٹر، ایک پرنٹر اور دو موبائل فون ضبط کئے۔

پولیس نے بتایا کہ ‘ایم ایس انٹرپرائزز’ چلانے والے محفوظ اقبال کو اپنا کاروبار چلانے میں مشکلات کا سامنا تھا، اس لئے اس نے اپنے دوست الیاس احمد کے ساتھ مل کر مالی فائدے کے لیے جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹ بنانے کا منصوبہ بنایا۔

محفوظ اقبال فوٹو شاپ کے ذریعے نام، رول نمبر، نمبر، فیصد اور دیگر تفصیلات تبدیل کر کے جعلی سرٹیفکیٹ تیار کرتا تھا تاکہ انہیں مستند بنایا جا سکے۔ الیاس احمد بطور ایجنٹ کام کرتا تھا اور ایسے امیدواروں کو لاتا تھا جنہیں جعلی دستاویزات کی ضرورت تھی۔ گرفتار افراد اور ضبط شدہ اشیاء کو تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیےعنبرپیٹ تھانہ انچارج (ایس ایچ او) کے حوالے کردیا گیا۔