منی پورمیں 4 سے زائد بچوں والے خاندان سرکاری فوائد سے محروم
چیف منسٹر این بیرن سنگھ کی زیرقیادت ریاستی کابینہ نے آج ایک آرڈیننس کے ذریعہ منی پوراسٹیٹ پاپولیشن کمیشن قائم کرنے کومنظوری دے دی اورفیصلہ کیاکہ چارسے زائد بچے رکھنے والے خاندانوں کوسرکاری فوائد فراہم نہیں کئے جائیں گے۔

گوہاٹی: منی پورمیں 4 سے زائد بچوں والے خاندانوں کوسرکاری فوائد حاصل نہیں ہوں گے۔ چیف منسٹر این بیرن سنگھ کی زیرقیادت ریاستی کابینہ نے آج ایک آرڈیننس کے ذریعہ منی پوراسٹیٹ پاپولیشن کمیشن قائم کرنے کومنظوری دے دی اورفیصلہ کیاکہ چارسے زائد بچے رکھنے والے خاندانوں کوسرکاری فوائد فراہم نہیں کئے جائیں گے۔
منی پوراسٹیٹ پاپولیشن کمیشن کے تحت اگرایک مرتبہ یہ فیصلہ نافذ ہوجاتاہے تو ایسے کسی بھی جوڑے کوجس کے چار سے زیادہ بچے ہوں‘ اسے یا کسی بھی رکن خاندان کو کوئی سرکاری فوائد حاصل نہیں ہوں گے۔
ریاستی اسمبلی نے قبل ازیں ریاست میں پاپولیشن کمیشن قائم کرنے ایک خانگی رکن کی قراردادمنظورکی تھی۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق منی پورکی آبادی 28.56 لاکھ تھی۔2001میں اس کی آبادی22.93لاکھ تھی۔
قبل ازیں پڑوسی ریاست آسام میں ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے ایک یا ایک سے زائد شریک حیات سے زائد ازدوبچے رکھنے والے کسی بھی شخص پرسرکاری ملازمت کیلئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔
بھارتیہ جنتاپارٹی کے رکن اسمبلی کے جوائے کشن نے ریاست میں بیرونی افرادکی دراندازی کے خلاف یہ قراردادپیش کی تھی۔
انہوں نے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے کہاتھاکہ منی پور کے پہاڑی اضلاع میں 1971-2001 آبادی میں 153.3 فیصد کا اضافہ ہواتھاجبکہ2001تا 2011ریاست کی آبادی میں 250فیصد کااضافہ درج کیاگیاہے۔