تلنگانہ

تلنگانہ میں کھاد کیلئے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ

جس پر کسانوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کئی مقامات پر احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔ حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت نے یوریا کی فراہمی میں 3 لاکھ میٹرک ٹن کی کمی کر دی، جس سے مقامی کسان متاثر ہوئے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں یوریا کے لئے کسان شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک مہینے سے یوریا کے لئے کوآپریٹو سنٹرس کے چکر لگا لگا کر جوتے گھس چکے ہیں لیکن پھر بھی یوریا دستیاب نہیں ہو رہاہے

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش
غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

جس پر کسانوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کئی مقامات پر احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔ حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت نے یوریا کی فراہمی میں 3 لاکھ میٹرک ٹن کی کمی کر دی، جس سے مقامی کسان متاثر ہوئے ہیں۔

کسانوں کو طویل انتظار کے باوجود کھاد دستیاب نہیں ہو رہی، جس سے فصلوں کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ، بلیک مارکٹنگ اور مصنوعی قیمتوں میں اضافہ بھی کسانوں کی پریشانی کو بڑھا رہا ہے۔

اپوزیشن کا ماننا ہے کہ اس طرح میں یوریا کھاد کی کمی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے، اور اس کے حل کے لئے حکومت کو فوری منصوبہ بندی اور موثر فراہمی کا نظام قائم کرنا ہوگا تاکہ کسانوں کو اپنی فصلیں برباد ہونے سے بچایا جا سکے۔