تلنگانہ

تلنگانہ میں کھاد کیلئے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ

جس پر کسانوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کئی مقامات پر احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔ حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت نے یوریا کی فراہمی میں 3 لاکھ میٹرک ٹن کی کمی کر دی، جس سے مقامی کسان متاثر ہوئے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں یوریا کے لئے کسان شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک مہینے سے یوریا کے لئے کوآپریٹو سنٹرس کے چکر لگا لگا کر جوتے گھس چکے ہیں لیکن پھر بھی یوریا دستیاب نہیں ہو رہاہے

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

جس پر کسانوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کئی مقامات پر احتجاج شروع ہو گئے ہیں۔ حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت نے یوریا کی فراہمی میں 3 لاکھ میٹرک ٹن کی کمی کر دی، جس سے مقامی کسان متاثر ہوئے ہیں۔

کسانوں کو طویل انتظار کے باوجود کھاد دستیاب نہیں ہو رہی، جس سے فصلوں کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ، بلیک مارکٹنگ اور مصنوعی قیمتوں میں اضافہ بھی کسانوں کی پریشانی کو بڑھا رہا ہے۔

اپوزیشن کا ماننا ہے کہ اس طرح میں یوریا کھاد کی کمی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے، اور اس کے حل کے لئے حکومت کو فوری منصوبہ بندی اور موثر فراہمی کا نظام قائم کرنا ہوگا تاکہ کسانوں کو اپنی فصلیں برباد ہونے سے بچایا جا سکے۔