حیدرآباد

کسانوں کے قرض معافی، چیف منسٹر کا جھوٹ ایک بار پھر بے نقاب: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس نہ صرف کسانوں کا مکمل قرض معاف کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ اس حکومت نے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو مالی امداد بھی فراہم نہیں کی ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے جمعہ کے روز کہا کہ چیف منسٹر اے ر یونت ریڈی کا کسانوں کے قرض کی معافی پر جھوٹ ایک بار پھر آشکار ہوگیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاستی وزیر زراعت تملانا گیشور راو کے بیان سے چیف منسٹر کے جھوٹ کا پردہ ایک بار پھر آشکار ہوگیا کہ حکومت نے کسانوں کے قرض کی معافی اسکیم پر صدفیصد عمل آوری کی ہے۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
علامہ حُسام الدین فاضل و علامہ حمیدالدین عاقل حسامی کی دینی و ملی خدمات کو خراج عقیدت
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
دسہرہ سے قبل تلنگانہ کا بینہ میں توسیع کی منظوری متوقع

 راما راؤ نے اپنے بیان  میں کہا کہ وزیر زراعت نے اپنے بیان میں کہا کہ20لاکھ کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا ہے۔ وزیر زراعت کے اس بیان سے فصل قرضوں کیا مکمل معافی سے متعلق چیف منسٹر ریونت ریڈی کی جانب سے پھیلائے جانے والے جھوٹ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا ہے۔

 بی آر ایس قائد نے الزام عائد کیا کہ مکمل فصل قرض معاف نہ کرتے ہوئے کانگریس حکومت نے کسانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ کانگریس نے9 دسمبر2003کو کسانوں کے 2لاکھ روپے کاقرض یکمشت معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر 10ماہ کا عرصہ بیت جانے کے باوجود 20لاکھ کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا ہے۔

کے ٹی آر نے مزید کہا کہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق کسانوں کی تعداد20لاکھ بتائی گئی مگر تصور کریں کہ مزید کتنے لاکھ کسان ایسے ہیں جن کا قرض معاف نہیں کیا گیا ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس نہ صرف کسانوں کا مکمل قرض معاف کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ اس حکومت نے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو مالی امداد بھی فراہم نہیں کی ہے۔

تملا ناگیشور راؤ نے جمعرات کے روز کہا کہ 65,56 لاکھ کے منجملہ42 لاکھ کسانوں نے بینکوں سے قرض حاصل کیا تھا۔ ان 42 لاکھ میں سے22لاکھ کسانوں نے قرض معافی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔

مابقی کسانوں کے قرض کو بہت جلد معاف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں بی آر ایس حکومت نے 2018 میں پہلی میقات کے آخری سال میں صرف20لاکھ کسانوں کا قرض معاف کیا تھا۔ دوسری طرف کانگریس حکومت کا کہنا ہے کہ 2لاکھ روپے تک کے قرض کی معافی کیلئے اُس نے 22لاکھ کسانوں کے بینک اکاونٹس میں 18ہزار کروڑ روپے ڈپازٹ کئے ہیں۔

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے 17ستمبر کو یہ کہا تھا کہ چند مشکلات اور چالینجس درپیش ہیں تاہم انہوں نے کسانوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت، ہر ایک اہل کسان کا قرض معاف کرے گی۔

a3w
a3w