حیدرآباد

فرٹیلیٹی ہاسپٹل کیس، مزید6 افراد گرفتار۔ دواخانہ اور ڈاکٹر نمریتا کے بینک اکاونٹس منجمد

گوپالاپورم میں سرشٹی فرٹیلیٹی ہسپتال کے کیس میں پولیس کی تفتیش میں تیزی آئی ہے۔ اس کیس میں تازہ ترین پیش رفت میں، پولیس نے 6 مزید افراد کو گرفتار کر کے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) گوپالاپورم میں سرشٹی فرٹیلیٹی ہسپتال کے کیس میں پولیس کی تفتیش میں تیزی آئی ہے۔ اس کیس میں تازہ ترین پیش رفت میں، پولیس نے 6 مزید افراد کو گرفتار کر کے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔

اب تک جملہ 17 افراد کو گرفتار کر کے ریمانڈ پر بھیجا جا چکا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں ڈاکٹر، ایجنٹ، اور زیادہ تر خواتین ایجنٹ شامل ہیں۔ اس کیس کی اہم ملزمہ ڈاکٹر نمریتا کے خلاف صرف گوپال پورم پولیس اسٹیشن میں 8 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

ان کے ساتھ، ایک معروف گائناکالوجسٹ ڈاکٹر ودیولتا کو بھی پولیس نے گرفتار کر کے ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ پولیس نے ڈاکٹر نمریتا کے بینک کھاتوں اور ہسپتال کے کھاتوں کو منجمد کر دیا ہے۔ حکام نے ان کھاتوں میں کروڑوں روپے کی رقم پائی ہے۔ فی الحال، وہ مزید کھاتوں کی شناخت کرنے میں مصروف ہیں۔

اب تک کی تفتیش میں سامنے آنے والے تفصیلات کے مطابق، پولیس نے بتایا کہ سرشٹی فرٹیلیٹی سنٹر کے ذریعہ  70 سے زائد جوڑے آئی وی ایف کے علاج کے لیے آئے تھے، لیکن ان کے ساتھ سروگیسی کے نام پر دھوکہ دہی کی گئی۔ پولیس اس ہاسپٹل کی ڈاکٹر نمریتا اور دیگر افراد کے ذریعہ چائلڈ ٹریفکنگ میں ملوث ہونے کے پختہ ثبوت ملے ہیں۔

گوپال پورم پولیس نے ایک بار پھر سرشٹی ہاسپٹل جا کر اہم دستاویزات اور ریکارڈز قبضہ میں لیے لیا ہے اس کے علاوہ، آج مزید کچھ گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں۔ ملزموں کی فہرست مزید بڑھ سکتی ہے۔ پولیس ڈاکٹر نمریتا سے منسلک دیگر ہسپتالوں اور ان کی سرگرمیوں کی جانچ کر رہی ہے۔

چونکہ غیر قانونی طور پر کمائی گئی رقم کو دوسرے کھاتوں میں منتقل کیے جانے کا امکان ہے، اس لیے اس سمت میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔ یہ کیس مرکزی حکومت کی توجہ میں بھی آ سکتا ہے، کیونکہ حکومتیں بچوں کی غیر قانونی اسمگلنگ جیسے معاملات میں سخت کارروائی کرنے والی ہیں۔