بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی تشکیل، پروفیسر یونس نے بطور چیف ایڈوائزر حلف لیا
بنگلہ دیش میں بغاوت اورشیخ حسینہ کے استعفیٰ کے بعد ایک عبوری حکومت تشکیل دی گئی ہے۔
ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں بغاوت اورشیخ حسینہ کے استعفیٰ کے بعد ایک عبوری حکومت تشکیل دی گئی ہے۔
نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس نے جمعرات کی شام بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا۔ گن بھون کے دربار ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں یونس اور نئی عبوری حکومت کے ارکان کو بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں پروفیسر محمد یونس چیف ایڈوائزر، بنگلہ دیش انوائرمنٹ لائرز ایسوسی ایشن (بی ای ایل اے) کی چیف ایگزیکٹیو سیدہ رضوانہ حسن، خواتین کے حقوق کی کارکن محترمہ فریدہ اختر، اودھیکار کے بانی عادل الرحمن خان، اے ایف این خالد حسین، حفاظت اسلام کے نائب امیر اور اسلامی تحریک بنگلہ دیش کے مشیر، نورجہاں بیگم رورل ٹیلی کام ٹرسٹی،مجاہد آزادی شرمین مرشد اور سی ایچ ٹی بی کے چیئرمین سپردیپ چکمہ ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ بنانے کا مطالبہ بنگلہ دیش کی طلبہ تنظیموں نے اٹھایا تھا۔ انہوں نے فوج سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ کسی اور کو سربراہ بنانا قبول نہیں کریں گے۔ ایسی صورت حال میں بیرون ملک مقیم ڈاکٹر یونس جمعرات کی سہ پہر بنگلہ دیش پہنچے اور ڈھاکہ ایئرپورٹ پر مسلح افواج کے سربراہ، سول سوسائٹی کے ارکان اور طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کی۔