حیدرآباد میں سپریم کورٹ بنچ کی تشکیل، ہر گھر پر سولار پلانٹ کے قیام کا وعدہ، پردیش کانگریس کا منشورجاری
تلنگانہ کانگریس کمیٹی نے لوک سبھا انتخابات کیلئے ریاست کے عوام سے 23مختلف وعدوں پر مشتمل ایک انتخابی منشور جاری کیا ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کمیٹی نے لوک سبھا انتخابات کیلئے ریاست کے عوام سے 23مختلف وعدوں پر مشتمل ایک انتخابی منشور جاری کیا ہے۔
چیرمین منشور کمیٹی سریدھر بابو کی صدارت میں مدون کردہ اس منشور کو تلنگانہ کانگریس امور کی انچارج دیپا داس منشی نے آج گاندھی بھون میں جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مرکز میں کانگریس کے اقتدار میں آنے پر حیدرآباد میں سپریم کورٹ کی خصوصی بنچ تشکیل دینے، ریاست کے ہر گھر کیلئے سوالار پلانٹ قائم کرنے،
بی جے پی حکومت کی جانب سے منسوخ کردہ حیدرآباد آئی ٹی آئی آر پروجیکٹ کو دوبارہ منظور کرانے، اے پی تنظیم جدید قانون2014 کے منظورہ پروجیکٹس کے تحت قاضی پیٹ ریلوے کوچ فیکٹری قائم کرنے، بیارام میں اسٹیل پلانٹ، حیدرآباد میں انڈین انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کا قیام، حیدرآباد۔ وجئے واڑہ نیشنل ہائی وئے راپڈ ریلوے لائن،
کان کنی کی یونیورسٹی کا قیام، آندھرا پردیش میں ضم کردہ تلنگانہ کے 5منڈلوں کو دوبارہ حاصل کرنے۔ پالمور۔ رنگاریڈی پروجیکٹ کو قومی درجہ دینے، حیدرآباد میں نیتی آیوگ کے علاقائی دفتر کا قیام، ایر پورٹس کا قیام، راما گنڈم، منوگوڑو نئی ریلوے لائن کی تعمیر، چار نئے سینک اسکولوں کا قیام مرکزی ودیالوں کی تعداد میں اضافہ،
نوودیالوں کی تعداد کو دگنا کرنے، نیشنل اسپورٹس یونیورسٹی کا قیام، انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹر کاقیام،انڈین انسٹیٹیوٹ فارن ٹریڈ کا قیام، نیشنل ایوی ایشن یونیورسٹی،انڈین ایگر یکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ، جدید تحقیق کیلئے سنٹرل میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا قیام اور میڈارم جاترا کو قومی درجہ دینے کے وعدے شامل ہیں۔
اس موقع پر دیپا داس منشی نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے کانگریس کا انتخابی منشور ریاست کے عوام کیلئے صرف وعدوں پرمشتمل نہیں ہے بلکہ ریاست کی ترقی وخوشحالی کا ضامن ہے۔ کانگریس نے پہلے ہی ریاست میں 6گارنٹیز اسکیمات پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی400 سیٹیں جیت کر دستور کو بدلنا اور تحفظات کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اب عوام کوچاہئے کہ ملک کو بہتر بنانے کیلئے راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنائیں تاکہ عوام کے ساتھ انصاف کیا جاسکے۔
چیرمین منشور کمیٹی سریدھر بابو نے کہا کہ بی آر ایس کی دس سالہ حکمرانی میں ریاست کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ ہم نے منشور میں 23مختلف وعدے کئے ہیں، جو ریاست کی ہمہ جہتی ترقی کی ضمانت ہیں۔
کانگریس برسر اقتدار آنے پر تقسیم ریاست بل میں منظورہ تمام پروجیکٹس کو روبہ عمل لائیں گے اور مذکورہ تمام وعوں پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس موقع پر منشور کمیٹی کے تمام ارکان کے علاوہ کار گزار صدر مہیش کمار گور، اور دیگر قائدین موجود تھے۔