حیدرآباد

بریکنگ: گستاخ راجہ سنگھ گرفتار

راجہ کو پھر ایک بار گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے بی جے پی کے معطل شدہ رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو گرفتار کرکے اُسے میڈیکل چیک اپ کیلئے گاندھی ہاسپٹل لے جایا گیا۔

حیدرآباد: گوشہ محل کے ایم ایل اے راجہ کو پھر ایک بار گرفتار کرلیا گیا۔  حیدرآباد پولیس نے راجہ سنگھ کو گرفتار کرکے اُسے میڈیکل چیک اپ کیلئے گاندھی ہاسپٹل لے جایا گیا۔

پولیس نے جمعرات کو ٹی راجہ سنگھ کو گرفتار کر لیا جب ان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں خاص طور پر ایک یوٹیوب ویڈیو میں پیغمبر اسلامؐ کے خلاف ریمارکس کرنے کے لیے جس کی وجہ سے شہر حیدرآباد کے مسلمانوں نے زبردست احتجاج کیا۔

چہارشنبہ کی رات حیدرآباد پولیس نے راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے والے سینکڑوں مظاہرین کے خلاف سخت کاروائی کی۔ یہ احتجاج بنیادی طور پر شاہ علی بنڈہ کے علاقے میں ہوا، جہاں نوجوانوں کا ہجوم جمع تھا۔ جیسے جیسے یہ بڑھتا گیا، پولیس والے گھروں میں گھس گئے اور کئی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا تھا۔ جمعرات کی صبح پولیس نے حراست میں لیے گئے 127 افراد کو رہا کر دیا۔

دو دن قبل، حیدرآباد پولیس کے ایڈیشنل کمشنر (امن و قانون) ڈی ایس چوہان نے مظاہرین کے ایک گروپ کو بتایا کہ کچھ تکنیکی غلطیوں کی وجہ سے نچلی عدالت نے منگل ہاٹ پولیس کی ریمانڈ رپورٹ کو مسترد کردیا اور راجہ سنگھ کو رہا کردیا۔

حیدآباد کمشنر سی وی آنند نے کہاکہ میری ٹیم کام کررہی ہے۔ میں آپ سب کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اعلیٰ عدالت سے رجوع ہوں گے اور کاروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ راجہ سنگھ کے ریمانڈ پر حاصل کرنے کیلئے پولیس آج ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی ہے منگل کے روز نامپلی کورٹ نے راجہ سنگھ کو عدالتی تحویل میں دینے سے انکار کردیا تھا۔ پولیس نے ریمانڈ کومسترد کرنے کے فیصلہ کو چیالنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں آج درخواست داخل کی۔

 اس درخواست پر جمعہ کے دن سماعت ہوگی۔ راجہ سنگھ پر ایک طبقہ کے جذبات مجروح کرنے کے الزام میں دو روز قبل منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔ جس کے بعد راجہ سنگھ کو گرفتار کرتے ہوئے نامپلی کورٹ میں پیش کیا گیا۔

 ابتداء میں راجہ سنگھ کو 14دن کی تحویل میں دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ مگر راجہ سنگھ کے وکیل نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدمہ میں پولیس نے 41سی آر پی سی کے طریقہ کار کو اختیار نہیں کیا ہے اور انہوں نے پولیس کے طریقہ کو غیردرست بتایا۔

 راجہ سنگھ کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے نامپلی عدالت نے راجہ سنگھ کو عدالتی تحویل میں دینے کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے انہیں فوری ضمانت پر رہا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ نامپلی کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف پولیس نے آج ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔