ایشیاء

خالدہ ضیاء اسپتال سے ڈسچارج

بنگلہ دیش کے اہم اپوزیشن بی این پی کی چیرپرسن اور سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم خالدہ ضیاء اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد اپنی رہائش گاہ گلشن محل واپس پہنچی۔

بنگلہ دیش: بنگلہ دیش کے اہم اپوزیشن بی این پی کی چیرپرسن اور سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم خالدہ ضیاء اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد اپنی رہائش گاہ گلشن محل واپس پہنچی۔

متعلقہ خبریں
وزیر جوپلی کرشنا راو نے ایک شخص کو اسپتال پہنچایا
ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں یو پی آئی پیمنٹ کی حد بڑھا دی گئی
عزیزوں کی توہم پرستی سے مریض کی حالت بگڑی (توہم پرستی کا ایک ویڈیو)
ریشبھ پنت کو جلد ہی ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا امکان

پارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ اسپتال میں ان کو پیس میکر لگایا گیا ہے۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ میں بدھ کے روز بتایا گیا کہ خالدہ ضیاء نے یہاں ایور کیئر اسپتال میں نو دن گزارے، انہيں منگل کی شام کو ڈسچارج کر دیا گیا۔

بی این پی میڈیا سیل کے رکن شمس الدین دیدار نے کہا کہ 23 ​​جون کو بی این پی سربراہ کے دل میں پیس میکر لگایا گیا تھا۔

خالدہ کے ذاتی معالج اے زیڈ ایم زاہد حسین نے کہا، ”پیس میکر لگانے کے بعد بی این پی کی چیئرپرسن کی حالت اب مستحکم ہے۔

ڈاکٹر پہلے کی طرح انہيں گھر پر ہی علاج فراہم کرتے رہیں گے۔ اس سے قبل گزشتہ سال 27 اکتوبر کو جگر کے سیروسس میں مبتلا خالدہ ضیا کا امریکہ کے تین ڈاکٹروں نے آپریشن کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 79 سالہ لیڈر مختلف پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں ذیابیطس، گٹھیا اور دل کی بیماری شامل ہے۔

بی این پی کی سربراہ 2020 میں جیل سے رہائی کے بعد سےاکثر امراض قلب کے علاج کی خاطر پروفیسر شہاب الدین تعلقدار کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ کے تحت اسپتال میں زیر علاج رہتی ہیں۔

واضح رہے کہ خالدہ کو ضیاء آرفنیج ٹرسٹ کے کیس میں بدعنوانی کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور بعد میں 2018 میں ایک دوسرے بدعنوانی کے مقدمے میں قصوروار پایا گیا تھا۔

کورونا وائرس کے بحران کے درمیان، حکومت نے 25 مارچ 2020 کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے خالدہ ضیاء کو اس شرط کے ساتھ عارضی طور پر جیل سے رہا کیا کہ وہ اپنے گلشن محل میں رہیں گي اور ملک سے باہر نہیں جائیں گی۔ اس کے بعد انہيں جیل سے باہر رکھنے کے لیے متعدد بار اس مدت میں توسیع کی گئی۔