مشرق وسطیٰ

سابق وزیر دفاع یوو نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیا

اسرائیلی نیوز پورٹل ینیٹ نے تب یہ رپورٹ دی تھی کہ یہ تعداد تقریباً سات سال میں پہنچ جائے گی۔

یروشلم: اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کنیسٹ پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔

اخبار نے سابق وزیر کے لائیو بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر گیلنٹ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے رکن بنے ہوئے ہیں۔

مسٹر گیلنٹ نے مبینہ طور پر مسٹر نیتن یاہو اور موجودہ وزیر دفاع اسرائیل کیٹز کے اقدامات سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے فیصلے کی وضاحت کی جس کا مقصد آرتھوڈوکس یہودیوں کو اسرائیل کی دفاعی افواج میں خدمات سے چھوٹ دینا تھا۔

مسٹر کیٹز نے دسمبر کے وسط میں کنسیٹ فارن افیئرز اینڈ سیکیورٹی کمیٹی کو بھرتی کے قانون کے لیے نئی ہدایات پیش کیں جس کے تحت تقریباً 50 فیصد الٹرا آرتھوڈوکس نوجوان بھرتی کے تابع ہوں گے۔

اسرائیلی نیوز پورٹل ینیٹ نے تب یہ رپورٹ دی تھی کہ یہ تعداد تقریباً سات سال میں پہنچ جائے گی۔

سابق وزیر دفاع نے جولائی میں الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کو شامل کرنے کے لیے بھرتی کے دائرہ کار کو بڑھانے کی وکالت کی۔

اسرائیل کے انتہائی مذہبی حلقوں کا خیال ہے کہ مقدس صحیفوں کے مطالعہ کے ذریعے، الٹرا آرتھوڈوکس یہودی عوام کا بوجھ بانٹتے ہیں اور یہودی ریاست کی سالمیت اور استحکام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔