تلنگانہ کے سابق وزیرہریش راو نے حیدرآباد کے ایرگڈہ سے پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون تک آٹو میں سفر کیا
انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دور میں آٹو ڈرائیوروں کی حالت بدترین ہو گئی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے 161 آٹو ڈرائیوروں نے خودکشی کی ہے اور ان کے خاندان اب سڑکوں پر آ گئے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر و بی آرایس قائد ہریش راو نے آٹو میں سفر کیا۔انہوں نے حیدرآباد کے ایرگڈہ سے پارٹی ہیڈکوارٹرتلنگانہ بھون تک آٹو میں سفر کیا۔قبل ازیں انہوں نے ایراگڈہ میں آٹو ڈرائیورس سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دور میں آٹو ڈرائیوروں کی حالت بدترین ہو گئی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے 161 آٹو ڈرائیوروں نے خودکشی کی ہے اور ان کے خاندان اب سڑکوں پر آ گئے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر متوفی آٹو ڈرائیور کے خاندان کو 10 لاکھ روپے ایکس گریشیا امداد دی جائے۔
انہوں نے آٹو ڈرائیوروں سے اپیل کی کہ وہ حوصلہ نہ ہاریں اور خودکشی جیسے اقدامات نہ کریں۔ہریش راؤ نے بتایا کہ وہ رمیش گوڑ نامی آٹو ڈرائیور کے آٹومیں سفر کر رہے تھے جس نے شکایت کی کہ وہ اپنے بیٹے کی اسکول فیس، گھر کا کرایہ اور آٹو فینانس کی قسطیں ادا کرنے سے قاصر ہے۔
ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ حکومت 5000 کروڑ روپے سڑکوں پر خرچ کر رہی ہے لیکن آٹو ڈرائیوروں کے لئے فنڈز نہیں دے رہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے آٹو ڈرائیورس کی مدد کا وعدہ کر کے انہیں دھوکہ دیا ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہلی
کو فنڈس بھیجنے میں مصروف ہیں مگر ریاست کے آٹو ڈرائیوروں کی مدد کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھا رہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ راہول گاندھی نے اقتدار میں آنے سے قبل وعدہ کیا تھا کہ آٹو ڈرائیوروں کو سالانہ 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے مگر وہ وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ریاست اے پی میں وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے اقتدار سنبھالنے کے ایک سال کے اندر ہی آٹو ڈرائیوروں کو 15 ہزار روپے دیئے لیکن ریونت ریڈی نے دو سال گزرنے کے باوجود وعدہ پورا نہیں کیا۔