دہلی

مدرسہ بورڈس کی فنڈنگ روک دی جائے:این سی پی سی آر

 فی الحال مدرسوں میں ایک کروڑ 25 لاکھ بچے زیرتعلیم ہیں جن کا مدرسہ بورڈس سے کوئی تعلق نہیں۔ مدرسہ بورڈس صرف سرکاری فنڈنگ لے رہے ہیں‘ کام کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔

نئی دہلی: نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے سفارش کی ہے کہ تمام ریاستیں اور مرکزی زیرانتظام علاقے مدرسہ بورڈس کی فنڈنگ بند کردیں۔ مدرسہ بورڈس کو بند کردیا جائے۔ چیف سکریٹریز کے نام مکتوب میں صدرنشین این سی پی سی آر پرینک قانون گو نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مدرسوں میں فی الحال زیرتعلیم غیرمسلم بچوں کو اسکولوں میں شریک کرادیا جائے۔

متعلقہ خبریں
نابالغ کی عصمت ریزی کیس: راہول کے ٹوئٹ پر این سی پی سی آر کوجواب داخل کرنے کی ہدایت
نیتی آیوگ کی میٹنگ۔ 10 ریاستوں کے چیف منسٹرس کی عدم شرکت
سیاسی ایجنڈہ کو آگے بڑھانے نابالغوں کی تصویر کا استعمال

 مسلم بچوں کی تعلیمی حالت کا جائزہ لینے کے بعد جامع رپورٹ تیار کی گئی جس کی بنیاد پر یہ سفارش کی گئی۔ آئی اے این ایس سے بات چیت میں پرینک قانون گو نے کہا کہ کمیشن نے گزشتہ 9 سال سے اس مسئلہ پر اسٹڈی اور ریسرچ کی کہ مسلمان بچے مدرسوں کی وجہ سے اسکولی تعلیم سے کیسے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں ایک رپورٹ چیف سکریٹریز کو بھیجی ہے اور گزارش کی ہے کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں مدرسہ بورڈس برخاست کردیں کیونکہ یہ اپنے قیام کا مقصد پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 فی الحال مدرسوں میں ایک کروڑ 25 لاکھ بچے زیرتعلیم ہیں جن کا مدرسہ بورڈس سے کوئی تعلق نہیں۔ مدرسہ بورڈس صرف سرکاری فنڈنگ لے رہے ہیں‘ کام کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔