حیدرآباد

فیوچرسٹی، آر آر آر، اور دیگر پروجیکٹس حکومتی منصوبوں میں شامل

حکومت تلنگانہ نے حیدرآباد کے مضافات میں فیو چرسٹی، رود موسیٰ کو دوبارہ ترقی دینا، اور شہر کی ہیت تبدیل کرنے کیلئے ریجنل رنگ روڈ (آر آر آر) تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

حیدرآباد: (پی ٹی آئی) حکومت تلنگانہ نے حیدرآباد کے مضافات میں فیو چرسٹی، رود موسیٰ کو دوبارہ ترقی دینا، اور شہر کی ہیت تبدیل کرنے کیلئے ریجنل رنگ روڈ (آر آر آر) تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

متعلقہ خبریں
ریجنل رنگ روڈ سے مربوط کاموں میں تیزی لانے کی ضرورت: ریونت ریڈی
حیدرآباد کے اطراف ملک کے پہلے آوٹر رنگ ریل پروجیکٹ کا عنقریب آغاز

ایک سینئر عہدیدار نے جمعہ کے روز یہاں یہ بات کہی۔ کالم نگار دنیش سی شرما کی کتاب ”بیو نڈ بریانی۔ دی میکنگ آف گلوبلائزڈ حیدرآباد“ کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیشل چیف سکریٹری (آئی ٹی) جیش رنجن نے کہا کہ مجوزہ فیوچر سٹی میں تعلیم،کھیل کود، اور میڈیکل ٹورازم کے ہب (مراکز) رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قطب شاہی حکمرانوں نے فرخندہ شہر حیدرآباد قائم کیا۔ انگریزوں نے سکندرآباد کو ترقی دی۔ سائبر آباد(آئی ٹی ہب) اس وقت سامنے آیا جب این چندرا بابو نائیڈو غیر منقسم آندھرا پردیش کے چیف منسٹر تھے۔ جیش رنجن نے کہا کہ موجودہ چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی کا احساس ہے کہ آگے تک جانے کی ضرورت ہے۔

اس لئے ریڈی نے فیوچر سٹی کی تعمیر کا منصوبہ رکھا ہے۔ انہوں نے اس کتاب کی تعریف کی ہے جس میں دیگر موضوعات کے علاوہ حیدرآباد کی تبدیلی کے سفر کو قلمبند کیا گیا ہے۔ یہ ایک ذہین کام ہے۔ یہ ایک فنکارانہ کام ہے۔ مصنف کتاب شرما نے کہا کہ کتاب کیلئے ریسرچ کے دوران میں نے پایا کہ یہاں دو غالب کہاوتیں مشہور ہیں۔ عوام یا تو شہر کے زوال پر افسوس کناں ہیں یا پھر عوام، شہر کے ماضی کا شاندار دور سمجھتے ہیں۔

میں نے کئی افراد سے ملاقاتیں کیں مگر وہ موجودہ زمانہ پر کچھ کہنا نہیں چاہتے ان کا حساس ہے کہ یہ صرف رئیل اسٹیٹ کی تیزی ہے۔ کتاب کے مصنف وکالم نگار دنیش شرما کا کہنا ہے کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ حیدرآباد آج کیا ہے اور اس شہر نے کس طرح سفر کیا ہے۔ اسکو سمجھنے کیلئے ایک خلاء ہے میں نے اس کتاب کے ذریعہ اس خلاء کو پرُ کرنے کی کوشش کی ہے۔