غزہ قتل عام، انسانی تاریخ کا سیاہ ترین سانحہ: امام کعبہ
امام کعبہ پروفیسر ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن محمد الحمید نے جمعرات کے روز عالمی طاقتوں سے فلسطین میں انسانیت کے خلاف جرائم کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "غزہ میں جاری بے گناہ لوگوں کا قتلِ عام "انسانی تاریخ کے سیاہ ترین ادوار میں سے ایک ہے۔"
اسلام آباد: امام کعبہ پروفیسر ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن محمد الحمید نے جمعرات کے روز عالمی طاقتوں سے فلسطین میں انسانیت کے خلاف جرائم کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "غزہ میں جاری بے گناہ لوگوں کا قتلِ عام "انسانی تاریخ کے سیاہ ترین ادوار میں سے ایک ہے۔”
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چوتھی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو مشترکہ طور پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد اور بین الاقوامی اسلامی فقہ اکیڈمی جدہ کے زیرِ اہتمام شریعت اور قانون میں انسانی جان کے تحفظ کے موضوع پر منعقد کی گئی۔
مملکت کی شاہی عدالت کے مشیر شیخ صالح پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کے فروغ کے لیے چار روزہ دورے پر اسلام آباد میں ہیں۔شیخ صالح نے کہا کہ غزہ میں جاری بے گناہ لوگوں کا قتلِ عام انسانی تاریخ کے سیاہ ترین ادوار میں سے ایک ہے۔ عالمی طاقتوں کو انسانی جانوں کے تقدس کو برقرار رکھنا اور غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کو روکنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی جان لینا تمام مذاہب میں ممنوع ہے لیکن اس کے باوجود غزہ میں ’انسانی حقوق‘ کی آڑ میں مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر مظالم کا سامنا ہے۔امام کعبہ نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ظالموں کو سخت سزا دے اور فلسطینیوں کو درپیش مشکلات سے نجات عطا کرے۔
انہوں نے کہا اسلام انسانی جان کی حرمت پر خصوصی زور دیتا ہے اور مذہب اور انسانی زندگی دونوں ہی اسلامی قانون میں امتیازی اہمیت رکھتے ہیں جو عقیدہ کی بنیاد پر کسی امتیاز کے بغیر ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اللہ نے انسانی زندگی کی حفاظت کی قسم کھائی ہے اور جو لوگ ناحق جان لیتے ہیں انہیں جہنم کی وعید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
شیخ صالح اپنے دورے کے دوران اسلام آباد کی مشہور فیصل مسجد میں نمازِ جمعہ کی امامت کریں گے اور پاکستانی صدر، وزیرِاعظم اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستانی مہمان نوازی کی تعریف کی اور حرمین شریفین کے متولیوں اور سعودی عرب کے علماء کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا اسلامی فقہ اکیڈمی اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے درمیان جاری تعاون انتہائی اہم ہے اور مسلم ممالک کے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کو باہمی تعاون کو ترجیح دینی چاہیے۔