ٹیکس دہندگان کے لیے جی ایچ یم سی کی بڑی راحت، ون ٹائم سیٹلمنٹ پر 90 فیصد سود معاف
یہ اسکیم مالی سال 2025–26 کے لیے نافذ کی گئی ہے اور اس کا مقصد طویل عرصے سے واجب الادا ٹیکس کی وصولی کو آسان بنانا اور میونسپل آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔
ٹیکس دہندگان کے لیے ایک بڑی راحت کے طور پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) نے جائیداد ٹیکس کے لیے ون ٹائم سیٹلمنٹ (OTS) اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت بقایا سود پر 90 فیصد چھوٹ دی جائے گی۔ یہ اسکیم مالی سال 2025–26 کے لیے نافذ کی گئی ہے اور اس کا مقصد طویل عرصے سے واجب الادا ٹیکس کی وصولی کو آسان بنانا اور میونسپل آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔
اس نئی اسکیم کے تحت جائیداد کے مالکان اگر ایک ہی قسط میں ادائیگی کرتے ہیں تو انہیں بڑی رعایت حاصل ہو سکتی ہے۔ اسکیم کی اہم خصوصیات میں شامل ہے کہ ٹیکس دہندگان کو اصل جائیداد ٹیکس کی مکمل رقم (100%) ادا کرنا ہوگی، جبکہ بقایا سود کا صرف 10 فیصد ادا کرنا لازم ہوگا اور باقی 90 فیصد سود معاف کر دیا جائے گا۔
یہ ون ٹائم اسکیم حیدرآباد کے GHMC حدود میں موجود تمام جائیدادوں پر لاگو ہوگی۔ اس میں نجی جائیدادیں اور سرکاری جائیدادیں دونوں شامل ہیں۔ حکام کا ماننا ہے کہ اس وسیع دائرۂ کار سے زیادہ سے زیادہ ٹیکس دہندگان اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں گے۔
حکومتی احکامات کے مطابق، میٹروپولیٹن ایریا اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے GHMC کمشنر کی پیش کردہ تجویز کا جائزہ لینے کے بعد اس اسکیم کی منظوری دی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے GHMC حکام کو ہدایت دی ہے کہ اسکیم پر مؤثر اور ہموار عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
تلنگانہ کے چیف سیکریٹری کے۔ رام کرشن راؤ نے GHMC کمشنر کو ہدایت دی ہے کہ اسکیم کو بغیر کسی تاخیر کے نافذ کیا جائے تاکہ شہری بروقت فائدہ اٹھا سکیں۔
حکام کے مطابق، اس اسکیم سے متعدد فوائد متوقع ہیں۔ اس سے جائیداد مالکان پر مالی بوجھ کم ہوگا، برسوں سے زیر التوا ٹیکس بقایا جات کی وصولی ممکن ہوگی، GHMC کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ پرانے بقایاجات رکھنے والے ٹیکس دہندگان کی جانب سے بہتر ردِعمل کی توقع کی جا رہی ہے۔
GHMC کی 90 فیصد سود معافی اسکیم کے تحت حیدرآباد کے جائیداد مالکان کے پاس اب کم لاگت میں اپنے بقایاجات کو باقاعدہ کرنے کا سنہری موقع ہے۔ ٹیکس دہندگان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر اس ون ٹائم اسکیم سے فائدہ اٹھائیں تاکہ آئندہ جرمانوں اور اضافی سود سے بچا جا سکے۔