گودھرا ٹرین کوچ آتشزنی کیس، ایک مجرم کی ضمانت منظور
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے گجرات حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی گھناؤنا جرم تھا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 59 افراد کو زندہ جلادیا گیا تھا اور مجرموں کی اپیلوں کی جلد ازجلد سماعت کرنے کی ضرورت ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج اس بات کا نوٹ لیتے ہوئے کہ وہ گزشتہ 17 سال سے جیل میں ہے‘ 2002 کے گودھرا ٹرین کوچ آتشزنی کیس میں عمرقید کی سزا پانے والے مجرم کو ضمانت دے دی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ نے ایک مجرم فاروق کے وکیل کے بیان کا نوٹ لیا کہ اب تک جیل میں گزاری ہوئی مدت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت عظمیٰ میں کئی مجرموں کی سزا کے خلاف اپیلیں زیرسماعت ہیں۔
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے گجرات حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی گھناؤنا جرم تھا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 59 افراد کو زندہ جلادیا گیا تھا اور مجرموں کی اپیلوں کی جلد ازجلد سماعت کرنے کی ضرورت ہے۔
فاروق کو کئی دیگر افراد کے ساتھ سابرمتی ایکسپریس کے کوچ پر پتھراؤ کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ مہتا نے کہا کہ عام طورپر سنگباری معمولی نوعیت کا جرم ہے لیکن اس کیس میں ٹرین کوچ کو باہر سے بند کردیا گیا تھا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے سنگباری کی گئی کہ مسافر باہر نہ آسکیں۔ فائر ٹنڈرس پر بھی سنگباری کی گئی تھی۔