تلنگانہ کے سرکاری ملازمین اور پنشنرس کے لئے خوشخبری
اس سلسلہ میں حکومت نے آج جی او ایم ایس 50 اور جی او ایم ایس 51 کی اجرائی عمل لائی۔
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست کے سرکاری ملازمین کے لئے مہنگائی بھتہ (ڈی اے) میں اضافہ عمل میں لایا ہے۔ سرکاری ملازمین کے علاوہ وظیفہ یاب کے پنشن میں بھی مہنگائی راحت دی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت نے آج جی او ایم ایس 50 اور جی او ایم ایس 51 کی اجرائی عمل لائی۔
سرکاری ملازمین کے لئے ڈی اے 20.02 فیصد سے بڑھا کر 22.75 فیصد کر دیا گیا ہے جو یکم جنوری 2022 سے نافذ العمل ہوگا۔
اسی طرح ایسے سرکاری ملازمین جو نظرثانی شدہ پے اسکیل، 2015 میں تنخواہ لے رہے ہیں، بنیادی تنخواہ کے 55.536 فیصد سے بڑھا کر بنیادی تنخواہ کے 59.196 فیصد کر دیا گیا ہے، جو یکم جنوری 2022 سے لاگو ہے۔
اسی طرح 2015 کے نظرثانی شدہ اسکیل کے تنخواہ پارہے ملازمین کے ڈی اے میں بھی اضافہ کرتے ہوئے اسے 55.536 فیصد سے بڑھا کر 59.196 فیصد کردیا گا ہے۔ اس پر بھی حکم جنوری 2022 سے عمل آوری ہوگی۔
یو جی سی / اے آئی سی ٹی ای / ایس این جے پی سی پے اسکیل 2016 حاصل کرنے والے تمام ملازمین کے ڈی اے کی شرح کو موجودہ 31 فیصد سے بڑھا کر 34 فیصد کردیا گیا ہے۔
یو جی سی / اے آئی سی ٹی ای / ایف این جے پی سی پے اسکیل 2006 حاصل کرنے والے ملازمین کے لئے مہنگائی الاؤنس کی شرح بھی 196 فیصد سے بڑھا کر 203 فیصد کر دی گئی ہے۔ اس پر بھی یکم جنوری 2022 سے عمل آوری ہوگی۔
بقایہ جات سمیت اضافہ شدہ ڈی اے کی ادائیگی کا یکم جولائی 2023 کو جون کی تنخواہ کے ساتھ آغاز ہوگا۔ یکم جنوری 2022 سے 31 مئی 2023 تک کے بقایا جات کی ادائیگی کے سلسلہ میں علیحدہ احکامات جاری کئے جائیں گے۔
ریاستی حکومت نے پنشنرس کے لئے بھی ڈی اے میں اضافہ عمل میں لایا ہے۔
حکومت کے اس فیصلہ سے پنشنرز سمیت 7.28 لاکھ سرکاری ملازمین کو فائدہ ہوگا جبکہ بقایا جات کی مد میں 1380.09 کروڑ روپے کی ادائیگی کے علاوہ سرکاری خزانہ پر 81.18 کروڑ روپے ماہانہ اور 974.16 کروڑ روپے سالانہ کا زائد بوجھ عائد ہوگا۔