اسرائیل جانے پر مجبور نوجوانوں کو روکنے کا حکومت کے پاس کوئی طریقہ نہیں: پرینکا
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے مودی حکومت پر نوجوانوں کو روزگار فراہم نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ جھوٹا ثابت ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بے روزگارنوجوان جنگ زدہ اسرائیل جا کر خطرات مول لینے پر مجبور ہیں جب کہ حکومت کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔
نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے مودی حکومت پر نوجوانوں کو روزگار فراہم نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ جھوٹا ثابت ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بے روزگارنوجوان جنگ زدہ اسرائیل جا کر خطرات مول لینے پر مجبور ہیں جب کہ حکومت کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔
محترمہ واڈرا نے کہا کہ اگر کہیں جنگ کی صورتحال ہو تو سب سے پہلے ہم اپنے شہریوں کو وہاں سے بچا کر اپنے ملک واپس لاتے ہیں، لیکن آج بے روزگاری نے حالات ایسے بنا دیے ہیں کہ ملک کی حکومت ہزاروں بے بس اور لاچار نوجوانوں کو جنگ زدہ اسرائیل جاکر یہ خطرہ مول لینے سے بھی نہیں بچا رہی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتخابات میں ‘5 ٹریلین ڈالر اکانومی’، ‘سالانہ دو کروڑ نوکریاں’ اور ‘مودی کی گارنٹی’ جیسی باتیں محض جملہ ہیں۔ انہیں یہاں اپنے ملک میں روزگار کیوں نہیں مل رہا؟ یہ لمبی لمبی لائنوں میں دو دو دنوں سے کھڑے نوجوان ہمارے ملک کے بچے نہیں ہیں کہ ہم انہیں اتنی بھیانک جنگ میں بھیجنے کے لیے خوشی سے تیار ہیں؟
کانگریس لیڈر نے کہا، ’’غور کیجئے حکومت کتنی چالاکی سے اسے ملک کے نوجوانوں کا ذاتی مسئلہ بنا رہی ہے! اس میں حکومت کا کیا کردار ہے؟ حکومت نے جنگ زدہ اسرائیل کو ہندوستانی نوجوانوں کی قربانی لینے کی اجازت کس بنیاد پر دی ہے۔ ہمارے ان نوجوانوں کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری کون لے گا؟ خدا نہ کرے اگر کسی کے ساتھ کوئی حادثہ ہو جائے تو اس کی ذمہ داری کس کی ہو گی؟
انہوں نے کہا کہ آج اصل مسئلہ بے روزگاری مہنگائی ہے اور بی جے پی حکومت کے پاس اس کا کوئی حل نہیں ہے۔ ملک کے نوجوان اب اس بات کو سمجھ رہے ہیں۔