دہلی

حکومتیں ریزرویشن کیلئے ایس سی، ایس ٹی کی ذیلی درجہ بندی کر سکتی ہیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک اہم فیصلے میں‘ پنجاب شیڈول کاسٹ اینڈ بیکورڈ کلاسز (سرویسز میں ریزرویشن) ایکٹ 2006‘ کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں میں ریزرویشن کے اندر ریزرویشن(کوٹہ در کوٹہ) دینے کے لئے درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی ذیلی زمرہ بندی کی جاسکتی ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک اہم فیصلے میں‘ پنجاب شیڈول کاسٹ اینڈ بیکورڈ کلاسز (سرویسز میں ریزرویشن) ایکٹ 2006‘ کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں میں ریزرویشن کے اندر ریزرویشن(کوٹہ در کوٹہ) دینے کے لئے درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی ذیلی زمرہ بندی کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
گینگسٹر بشنوئی کا انٹرویو، سپریم کورٹ سے ٹی وی رپورٹر کو راحت
سپریم کورٹ نے کولکتہ واقعہ کا لیا از خود نوٹس، جلد ہوگی معاملہ کی سماعت
کرشنا جنم بھومی۔شاہی مسجد تنازعہ کی سماعت ملتوی
کانوڑ یاترا، سپریم كورٹ كی عبوری روک میں توسیع
کانوڑ یاترا کے دوران کاروبار متاثر نہ ہونے کی توقع کا اظہار۔ مسلم دکاندار خوش

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس بی آر گوائی، جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس بیلا ایم ترویدی، جسٹس پنکج مٹھل، جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ستیش چندر شرما پر مشتمل آئینی بنچ نے 6-1کی اکثریت سے اپنے فیصلے میں پنجاب، ٹاملناڈو اور دیگر ریاستوں میں اس طرح کی ذیلی درجہ بندی کے لئے قوانین کی درستگی کو برقرار رکھا۔

جسٹس ترویدی نے اکثریت سے اختلاف کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ذیلی زمرہ بندی کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔اس معاملے میں چھ مختلف رائے دی گئی۔ فیصلے کے حصے پڑھتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ تاریخی اور تجرباتی شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ درج فہرست ذاتیں یکساں طبقہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اندر ذیلی درجہ بندی، آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔سپریم کورٹ نے پنجاب درج فہرست ذات اور پسماندہ طبقات (سرویسز میں ریزرویشن) ایکٹ 2006 کی درستگی سے متعلق ایک کیس پر غور کرنے کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔

اس ایکٹ میں محفوظ زمرہ کی کمیونٹیز کی ذیلی زمرہ بندی کا التزام ہے۔آئینی بنچ نے پنجاب درج فہرست ذات اور پسماندہ طبقات (سرویسز میں ریزرویشن) ایکٹ، 2006 کو برقرار رکھا۔سپریم کورٹ نے جمعرات کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ایسے معاملے میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے 2004 کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔

آئینی بنچ نے 2004 کے ’ای وی چنایہ بنام ریاست آندھرا پردیش‘ کے فیصلے کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایس سی/ایس ٹی کی ذیلی زمرہ بندی آئین کے آرٹیکل 341 کے برعکس ہے۔اپنا فیصلہ سناتے ہوئے بنچ نے کہا کہ نظامی امتیاز کی وجہ سے ایس سی/ ایس ٹی اراکین اکثر آگے نہیں بڑھ پاتے ہیں۔

آرٹیکل 14 ذات کی ذیلی درجہ بندی کی اجازت دیتا ہے۔ اس بات کی جانچ کی جانی چاہئے کہ آیا کوئی طبقہ یکساں ہے یا نہیں اور جو کسی مقصد کے لیے مربوط نہ کئے گئے زمرے کی آگے درجہ بند کیا جا سکتا ہے۔

a3w
a3w