تعلیم و روزگار

میسکو کا عظیم الشان جلسہ تقسیم اسناد و دستار بندی حفاظ کرام

میسکو کا عظیم الشان جلسہ تقسیم اسنادات و دستار بندی حفاظ کرام آج بمقام ڈاکٹر محمد حیدر خان کنونشن سینٹر ملک پیٹ حیدراباد میں جناب ڈاکٹر غوث محی الدین علی صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا۔

حیدرآباد: میسکو کا عظیم الشان جلسہ تقسیم اسنادات و دستار بندی حفاظ کرام آج بمقام ڈاکٹر محمد حیدر خان کنونشن سینٹر ملک پیٹ حیدراباد میں جناب ڈاکٹر غوث محی الدین علی صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا۔

قرآن کریم اللہ کی آسمانی کتاب ‘ کتاب شفاء ہے۔ ایک مکمل ضابطہ حیات بھی ہے۔ اللہ کے محبوب خوش نصیب بندوں کو اپنے سینوں میں قرآن محفوظ کرنے کی سعادت حاصل ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے خود قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے کہ ’’ہم نے قرآن کو یاد کرنے کے لئے آسان کردیا ہے‘ ہے کوئی یاد کرنے والا؟‘‘ یہی وجہ ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچے اور بچیاں قرآن کریم کو بہ آسانی یاد کرلیتے ہیں۔

امیر جامعہ نظامیہ نے مزید اپنے خطاب میں کہا کہ فتنوں کے اس دور میں اسکولوں اور کالجوں میں دینی تعلیم دینا نہایت ہی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار حضرت مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری امیر جامعہ نےمسیکو کے جلسہ تقسیم اسنادات و دستار بندی حفاظ کرام منعقدہ ڈاکٹر محمد حیدر خان کنونشن سینٹر ملک پیٹ سے کیا۔

اس جلسے میں مہمان  خصوصی کی حیثیت سے محترم جناب احمد بن عبداللہ بلعلہ صاحب معزز رکن اسمبلی ملک پیٹ حیدراباد شریک ہوئے ،مہمان اعزازی کی حیثیت سے حضرت مولانا محمد غیاث الاسلام صاحب رحمانی بانی و سابق ڈائریکٹر میسكو الف حیدراباد شریک رہے۔

اس جلسے کو صدر میسکو جناب ڈاکٹر غوث محی الدین علی صاحب نے بھی مخاطب کیا انہوں نے اپنے خطاب میں جامعہ نظامیہ کا مختصر تعارف پیش کیا اور مہمان خصوصی حضرت مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری صاحب کا تعارف پیش کیا۔

صدر میسکو نے احادیث مبارکہ کے حوالے سے بتایا کہ قیامت کے دن حفاظ کے والدین کو ایسا تاج پہنایا جائے گا جو سورج سے زیادہ روشن ہوگا۔ اور جس کی قیمت ساری دنیا مل کر بھی ادا نہیں کرسکتی۔ حفظ کی تکمیل کرنے والوں میں تین طالبات اور  دو طلباء ہیں۔ مولانا محمد مشتاق ندوی ایچ او ڈی میسکو الف نے شعبہ حفظ کی تفصیلات سے واقف کروایا اور میںسکوالف کا مختصر تعارف پیش کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا میسکو کا کارنامہ الیف کورس ہے جس میں بچوں کو پری پرائمری سطح سے ہی عربی زبان کی تعلیم دی جاتی ہے تاکہ جب وہ اسکول کی تعلیم مکمل کر لیں تو عربی زبان کو سمجھنے ، پڑھنے اور لکھنے کے قابل ہوجائیں۔

اس کورس کو صرف ایک ہی مقصد کے ساتھ بنایا گیا ہے کہ ترجمے پر انحصار کیے بغیر بچوں کو قرآن پاک کی زبان کو سمجھنے کے قابل بنایا جاسکے۔ ہمارے طلباء جب کلاس 8 میں ہوتے ہیں تب تک وہ عربی زبان میں قرآن مجید کے معنی کو براہ راست سمجھنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

کورس حرف تہجی کے 2 اور 3 حرفی چھوٹے چھوٹے الفاظ سے شروع ہوتا ہے جس طرح بچے انگریزی زبان میں سیکھتے ہیں۔ اس میں تجوید (تلفظ) گرائمر ، الفاظ ، نبیوں کے واقعات، اہم حدیثیں ، سیرت النبی (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی) اور دیگر اسلامی علم کا احاطہ بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم برسوں سے نصاب میں بہتری لانے کے لئے کوشا رہے ہیں تاکہ بچوں کو بغیر کسی تناؤ کے سیکھنے میں آسانی ہو سکے ۔ آج 20 سال سے زیادہ مستقل طور پر تقویت پانے کے بعد ہمارے پاس معیاری نصاب اور طریقہ کار موجود ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ آج 3 لاکھ سے زیادہ طلباء نے اس کورس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اور الیف کورس کے بعد پورے ہندوستان میں 300 سے زائد اسکولوں کا آغاز ہو گیا ہے۔

مولانا مشتاق ندوی صاحب نے کہا کہ اساتذہ کی ٹریننگ کے لیے میںسکو الف کی طرف سے ڈیل کا ایک ٹریننگ پروگرام کا اغاز کیا گیا ہے۔

ڈیل : عربی زبان میں اساتذہ کے لئے ڈپلوما کورس  ہے جس میں ہمارے پاس عالم اور دوسرے گریجویٹ حضرات شریک ہوتے ہیں  تاکہ اساتذہ کوالیف کورس کے طریقہ کار کو سمجھنے میں مدد ملے اور وہ اسے اپنے اسکولوں میں بچوں کو پڑھا سکیں۔

کوئی بھی شخص ترجمے پر انحصار کیے بغیر قرآن مجید کو اپنی اصل زبان میں سمجھنے میں دلچسپی رکھتا ہے وہ اس سے مستفید ہو سکتا ہے۔ یہ سب کے لئے کھلا ہے اور قابل رسائی ہے جناب ڈاکٹر غوث محی الدین علی صاحب نے تقریب کی نگرانی کی۔  اس جلسے کو محترمہ ڈاکٹر کوثر شاہین اعجازی سیکریٹری میسکو نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے حفاظ اور ان کے والدین کو مبارک باد پیش کی۔ عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ انہوں نے قرآن مجید حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس طرح دین اور دنیا میں ان کی فلاح، کامیابی یقینی ہوگئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زورد یا کہ حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمات پر عمل آوری اور اس کی تبلیغ و اشاعت ضروری ہے۔

اس جلسے کو ڈاکٹر سمیع اللہ خان نائب صدر میںسکو نے بھی خطاب کیا اور تمام حفاظ کرام کو طلبہ وطالبات کو اور اولیاء طالبات کو مبارکباد پیش کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ1982 میں میسکو کا آغاز کیا تو ہمارا مقصد مسلم معاشرے کی خدمت کرنا تھا۔

میسکو کے بانیوں کا وژن ہے کہ مسلم معاشرہ جدید دور کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے با اختیار ہو اور وہ اپنے اپنے شعبوں میں لیڈر بن کر ابھریں ۔ اور اس کے حصول کے لئے صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ صحت اور ایک فعال معاشرتی زندگی بھی نا گزیر ہے لہذا تعلیم کے علاوہ حفظان صحت اور معاشی مدد کی پیش کش کو بھی ملحوظ رکھا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس مشن کی شروعات طالب علموں کو مختلف پیشوں میں اعلی تعلیم کے حصول میں مدد دینے کے لئے کی تھی تاکہ وہ اس ملک کے اچھے شہری بنیں اور معاشرے کی خدمت کریں۔ جب ہماری سرگرمیاں بڑھنے لگیں تو ہمارا مشن معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بدلتا رہا۔

ہمیں یہ احساس ہوا کہ مسلم نوجوانوں کو تعلیم دینے کے لئے ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنے ، معاشی طور پر بااختیار بنانے اور زندگی میں کچھ معنی خیز کرنے کے لئے اعتماد اور جذبے کو جاں گزیں کرنے کی ضرورت ہے۔ لہذا ان کا ایک اولین مشن بدلتے وقت کی پیشہ ورانہ تعلیم کے لئے رہنمائی اور مشاورت فراہم کرنا ہے۔

میسکو جسمانی ، ذہنی ، ثقافتی اور روحانی نشوونما کے لئے ضروری سہولیات کی فراہمی کرتی ہے تاکہ طلباء اپنی صلاحیتوں کو اعلی مدارج تک پہنچا سکیں ۔

 جلسہ کا آغاز حافظ و قاری  حافظ اسد اللہ علوی کی قرأت کلام پاک سے  ہوا۔ محمد اربازنے نعت شریف پیش کی۔ حافظ وقاری مولانا و مفتی ڈاکٹر سہیل ندوی صاحب پرنسپل میںسکو جونیئر کالج مستعد پورہ حیدر آباد کی دعا پر جلسے کا اختتام ہوا۔

a3w
a3w