تلنگانہ

ہینڈلوم اشیاء کو جی ایس ٹی سے باہر رکھا جائے ۔ وزیر اعظم کو پوسٹ کارڈ روانہ

ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ہینڈلوم اشیاء کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پوسٹ کارڈ تحریر کیا۔

حیدرآباد: ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ہینڈلوم اشیاء کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پوسٹ کارڈ تحریر کیا۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی کے ٹی راما راؤ نے ٹکسٹائل صنعت پر عائد پانچ فیصد جی ایس ٹی سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے نام مکتوب تحریرکیا تھا۔ جس میں انہوں نے تلنگانہ کے بنکروں کو درپیش مسائل درج کئے تھے۔

کے ٹی راما راؤ نے جہاں ہینڈلوم صنعت سے وابستہ افراد سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم کے نام پوسٹ کارڈ تحریر کرتے ہوئے ہینڈلوم اشیاء پر نافذ 5 فیصد جی ایس ٹی کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دفتر وزیر اعظم کے پتہ پر پوسٹ کارڈ روانہ کیا ہے۔

انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے ساتھ اس مسئلہ کو مختلف پلاٹ فارمس پر اٹھایا گیا تاہم مرکزی حکومت کا رویہ سرد مہری پر مبنی رہا ہے۔ مرکزی حکومت پر ریاست تلنگانہ کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی جانب سے بافندوں کے مسائل کا حل دریافت کرنے کیلئے مرکزی حکومت سے کئی بار نمائندگی کی گئی مگر ہر بار نتائج صفر ہی رہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے بافندوں کی فلاح وبہبود کیلئے شروع کئے گئے اسکیموں کو نہ صرف منسوخ کردیا گیا بلکہ ہینڈلوم اشیاء پر پانچ فیصد جی ایس ٹی بھی نافذ کردیا گیا۔ مودی وہ واحد وزیر اعظم ہیں جنہوں نے ہینڈلوم صنعت جو تحریک آزادی کے دوران اہم کردار ادا کی تھی، پر ٹیکس عائد کیا ہے۔

ایک طرف حکومت سودیشی، آتما نربھر بھارت، میک ان انڈیا کا نعرہ لگاتی ہے اور جب اس پر عمل کرنے کی بات آتی ہے تو اقدامات بالکل اس کے برعکس کئے جاتے ہیں۔ کے ٹی راماراؤ نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت، ریاست تلنگانہ کی ترقی کو ہضم نہیں کرپارہی ہے مرکزی حکومت پر ریاست کے فنڈس اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کرتے ہوئے عوام کو لوٹا جارہا ہے۔

2014 میں جب مودی نے وزارت عظمیٰ کی ذمہ داری سنبھالی تھی اُس وقت عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت فی بیارل 94 امریکی ڈالر تھی اور آج کی تاریخ میں خام تیل کی قیمت فی بیارل98امریکی ڈالر ہے۔ اُس وقت ملک میں پٹرول 70 روپے فی لیٹر اور آج112 روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مرکز سے جاننا چاہا کہ ریاستوں کی جانب سے ٹیکس میں عدم اضافہ کے باوجود پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ کیا ہے؟۔ جواب یہ ہے کہ مرکز عوام اور ریاستوں کو لوٹ رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے پٹرول اور ڈیزل پر وصول کئے جارہے سس سے دست برداری اختیار کرنے کی اپیل کی۔

a3w
a3w