جے این جے ہاوزنگ سوسائٹی کو اراضی دستاویزات حوالے، صحافیوں سے چیف منسٹر کا خطاب
چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ بعض صحافی، سیاسی جماعتوں کے کارکن کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔ صحافیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے حدود سے تجاوز نہ کریں۔
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ بعض صحافی، سیاسی جماعتوں کے کارکن کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔ صحافیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے حدود سے تجاوز نہ کریں۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی آج رویندر ا بھارتی میں جواہر لال نہرو ہاوزنگ کوآپریٹیو سوسائٹی کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ چیف منسٹر نے جرنلسٹ سوسائٹی کے عہدیداروں کو پیٹ بشیر آباد میں 35 ایکر اراضی الاٹمنٹ کے دستاویزات حوالے کئے۔
سال2007 میں اس وقت کے چیف منسٹر راج شیکھر ریڈی نے سوسائٹی کے تقریباً1100 صحافیوں کو اراضی الاٹ کی تھی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بعض جرنلسٹس چیف منسٹر کو ”چیپ منسٹر“ کہتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدہ کی تذلیل کررہے ہیں۔ ایک ذمہ دار صحافی کو چاہئے کہ اگر وہ کسی کو پسند بھی نہیں کرتے ہیں تو انہیں اپنے پیشہ کا احترام اور لحاظ اور وقار کو برقر ار رکھنا چاہئے۔
اگر کوئی دوسرا شخض آپ کے وقار کو مجروح بھی کررہا ہے تو ایک ذمہ دار صحافی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ دوسروں کا مذاق اڑائے۔ پارلیمانی جمہوریت میں ایک صحافی کا بلند مقام ہوتا ہے لیکن بعض صحافی چیف منسٹر یا وزراء سے غیر رسمی بات چیت کو غلط انداز میں خبروں میں پیش کرتے ہیں۔ بعض موقع پر آپسی بات چیت کو بھی ریکارڈ کرکے پیش کیا گیا۔
چنانچہ ہمیں ایسے صحافیوں سے چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرنلسٹس کی تعداد اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ کون حقیقی جرنلسٹ ہے اور کون فرضی ہے؟ معلوم نہیں ہورہا ہے۔ اس کیلئے چیف منسٹر نے تقریب میں موجودہ وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ پی سرینواس ریڈی کو نئی جرنلسٹس پالیسی وضع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت سکریٹریٹ، اسمبلی، چیف منسٹر دفتر کی رپورٹنگ کرنے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں شناختی کارڈ جاری کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے مسکراتے ہوئے کہا کہ آج کل پریس کانفرنسوں میں جرنلسٹوں کی بھر مار ہوگئی۔ مختلف یوٹیوبرس اپنے آپ کو حقیقی جرنلسٹس ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ لیکن ان کی کوئی مسلمہ حیثیت نہیں ہوتی ہے۔
چنانچہ بوگس صحافیوں اور یوٹیوبرس کو اس نئی پالیسی کے دائرے کار سے باہر رکھا جائے گا۔ جہاں تک ایکریڈیشن کارڈس کی اجرائی کا سوال ہے تمام حقیقی جرنلسٹوں کو ایکر یڈیشن کارڈز جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت میں سکریٹریٹ میں سیاسی قائدین اور صحافیوں کا داخلہ نہیں تھا۔ لیکن آج جرنلسٹس آسانی سے سکریٹریٹ جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت حقیقی جرنلسٹوں کو ایکریڈیشن کارڈز، ہیلت کارڈ اور اراضی الاٹمنٹ کی اجرائی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی۔
اس موقع پر چیف نے جے این جے سوسائٹی کے عہدیداروں کو اراضی دستاویزات حوالے کرنے کے بعد تیقن دیا کہ مستقبل میں دیگر جرنلسٹس ہاوزنگ سوسائٹیز کو بھی اراضی الاٹمنٹ کی جائے گی۔ اس کیلئے انہوں نے فیوچر سٹی (مستقبل کا شہر) جو شہر کے مضافات مہیشورم روڈ پر قائم کیا جارہا ہے وہاں جرنلسٹوں کو بھی بسایا جائے گا۔ جس طرح نظام نے حیدرآباد شہر قائم کیا۔
چندرا بابو نائیڈو نے سائبر آباد بسایا اسی طرح ان کی حکومت فیوچرسٹی، آباد کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر تلنگانہ پریس اکیڈیمی کیلئے 10کروڑ روپے فنڈ کا اعلان کیا۔ اکیڈیمی کی سرگرمیوں بالخصوص صحافیوں کی تربیت اور دیگر امور کے لئے یہ فنڈ استعمال کیا جائے۔ ریاستی وزیر ریونیو واطلاعات پی سرینواس ریڈی نے اپنی تقریر میں کہا کہ سابق حکومت نے صحافیوں کو اراضی الاٹمنٹ کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا۔
تاہم ہماری حکومت اقتدار میں آنے کے بعد چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے انتخابی مہم کے دوران کئے گئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے آج سوسائٹی کو اراضی کے دستاویزات حوالے کئے۔ وزیر مال نے تیقن دیا کہ بہت جلد محکمہ اطلاعات و تعلقات کی جانب سے صحافیوں کیلئے، ہیلت کارڈز اور ایکریڈیشن کارڈز کی اجرائی کیلئے نئی جرنلسٹس پالیسی وضع کی جائے گی۔ وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے اضلاع اور دیہی علاقوں کے صحافیوں کے مسائل و مطالبات کو حل کرنے کی چیف منسٹر نے درخواست کی۔
تلنگانہ پریس اکیڈیمی چیرمین سرینواس ریڈی نے جرنلسٹس سوسائٹی کو اراضی الاٹمنٹ کے دستاویزات حوالے کرنے پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا اور اکیڈیمی کی جانب سے جرنلسٹس کیلئے مختلف پروگرام کی تفصیلات سے چیف منسٹر کو واقف کروایا۔
چیف منسٹر نے اس موقع پرفوت45صحافیوں کے ارکان خاندان کو فی کس ایک لاکھ روپے امداد ی چیکس اور ماہانہ 3ہزار روپے وظیفہ کے دستاویزات حوالے کئے۔ اس تقریب میں ارکان پارلیمنٹ انیل کمار یادو، سی کرن کمار ریڈی، رکن اسمبلی ملاریڈی رنگاریڈی، مئیر جی وجئے لکشمی، جے این جے سوسائٹی کے عہدیداروں ومشی سرینواس،رمنا راؤ، انیل کمار، روی کانت ریڈی، اور اشوک ریڈی نے اراضی کے دستاویزات حوالے کرنے پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا۔