حیدرآباد

حضرت سیدنا خواجہ بندہ نوازؒ سید سنی صوفی اور مجتہد تھے:مفکر اسلام

حضرت مفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب قبلہ امیر جامعہ نے جوبھی حقائق تھے اس متعلق فرمایا میں ممنون ہوں آپ تمام سے دعاوؤں کا خواہاں ہوں کے اپنے والد گرامی و دادا حضرت کے مشن کو جاری رکھ سکوں،حضرت سیدنا خواجہ بندہ نواز گیسو درازؒ سلسلہ چشتیہ کے وہ بسا بزرگ ہیں جنہوں نے علم تصوف و دیگر علوم کو زمانے پر آشکار فرمادیا وہ جامعہ نظامیہ میں اپنی تہنیت کے بعد ان تأثرات کا اظہار کررہے تھے-

حیدرآباد: سجادہ نشین بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز رحمہ اللہ حضرت مولانا حافظ الحاج سیدمحمد علی الحسینی قبلہ ورکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہاکہ آج مجھے جامعہ نظامیہ میں بلاکر تہنیت پیش کی گئی الحمد للہ میرے والد محترم اور دادا حضرت رحمہما اللہ کے متعلق حضرت مفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب قبلہ امیر جامعہ نے جوبھی حقائق تھے اس متعلق فرمایا میں ممنون ہوں آپ تمام سے دعاوؤں کا خواہاں ہوں کے اپنے والد گرامی و دادا حضرت کے مشن کو جاری رکھ سکوں،حضرت سیدنا خواجہ بندہ نواز گیسو درازؒ سلسلہ چشتیہ کے وہ بسا بزرگ ہیں جنہوں نے علم تصوف و دیگر علوم کو زمانے پر آشکار فرمادیا وہ جامعہ نظامیہ میں اپنی تہنیت کے بعد ان تأثرات کا اظہار کررہے تھے-

متعلقہ خبریں
یا قوت پورہ میں جشن مولود کعبہ و فیضان غریب نوازؒ، مولانا عبدالحمید رحمانی چشتی کا خطاب
ڈبل بیڈروم امکنہ، 10 لاکھ درخواستیں وصول: پونم پربھاکر
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
جامعۃ المومنات کے زیر اہتمام عیدگاہ میرعالم پرخواتین کانفرنس کا اختتام

دنیا نظام قدرت کے تحت جاری وساری ہے اور ان شآء اللہ عزوجل یہ سلسلہ کل صبح قیام قیامت تک جاری وساری رہےگا لیکن آج ہم جس مناسبت سے جمع ہوئے ہیں ہمارے محترم مولانا حافظ سید محمد علی الحسینی قبلہ سجادہ نشین بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کے نومنتخبہ سجادہ نشین کی تہنیت کے لئے جمع ہوئے ہیں،آپ جانتے ہیں کے صوفیاء کرام رحمہم اللہ علیہم اجمعین نے اپنے اپنے طورپر انکے زمانے میں جیسی ضرورتیں تھیں اپنی خدمات پیش کئے اور اسلام کی تبلیغ ترویج و اشاعت میں اپنا حصہ ادا کیا۔

 انہیں صوفیاء کرام میں حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کی شخصیت نمایاں  ہے،کعبہء دکن کو سلطان القلم بھی کہاجاتا ہے،تفسیر قرآن آپ کا عظیم شاہکارہے،حضرت سیدنا محمد حسینی خواجہ بندہ نواز گیسودراز عاشق شاہ باز بلند پرواز رحمہ اللہ ایک سو پانچ تصانیف کے مصنف ہیں  شریعت طریقت معرفت اور حقیقت کے شہسوار اسی بناء پر آپؒ کوسلطان القلم بھی کہاجاتا ہے

 اس امر کا انکشاف امیر جامعہ جامعہ نظامیہ مفکر اسلام زین الفقہاء حضرت علامہ مفتی الحاج محمد خلیل احمد صاحب قبلہ قادری ورکن تأسیس کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے آج مؤرخہ 14/جنوری بروز منگل حضرت فضیلت جنگؒ آڈیٹوریم جامعہ نظامیہ میں منعقدہ تہنیتی جلسہ نومنتخبہ سجادہ نشین ومتولی بارگاہ کعبہء دکن حضرت سیدنا خواجہ بندہ نوازؒ پیر طریقت مولانا حافظ الحاج سید محمد علی الحسینی قبلہ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا-مفکراسلام مفتی خلیل احمد صاحب قبلہ نے سلسلہء صدارتی خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز رحمہ اللہ نے اپنی معرکۃ الآراء تصنیف میں اپنا تعارف یوں رقم فرمایا ہیکہ میں سید ہوں، سنی ہوں، صوفی ہوں اور مجتہد بھی ہوں-

اپنا تعارف ان چار کلمات سے فرمایا اب ان چارکلمات میں ساری دنیا سمائ گئی- سید کامطلب کیا ہے،سنی کا مطلب کیا ہے،صوفی کا مطلب کیا ہے اور مجتہد کا مطلب کیا ہے-اب ان حقائق کو جاننا ہے ان حقائق کو پہچاننا ہے تو حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کے تصانیف کا مطالعہ ناگزیر ہے جس سے ان حقائق کا پتہ چلتا ہے،تمام تصانیف کو دیکھنا اگر مشکل ہے تو آپؒ حضرت بندہ نواز علیہ الرحمہ کی جو تفسیرقرآن حکیم ہے جس کا ترجمہ ہمارے مولانا حافظ ڈاکٹر سیدشاہ بدیع الدین صابری صاحب فرما رہے ہیں اس کے مطالعہ سے ان تمام تصانیف کے حقائق کا پتہ چل جاتا ہے اور الحمدللہ ان تمام تصانیف کے حقائق کی وضاحت ہوجاتی ہے  یہ سلسلہ اس خاندان کا سات سو سال سے چلا آرہاہے جوکسی پر پوشیدہ نہیں ہے-

مفکر اسلام نے یہ بھی کہاکہ اور مزید تحقیقات ہوتی جارہی ہیں کہ آپ سے محبت نسب کے بناء پر بھی ہے،نسبت کے بناء پر بھی ہے اور خدمت خلق کی بناء پر بھی ہے-آپ کے دادا حضرتؒ نے خانقاہی نظام کو ایک نئی جہت دی ہے،اب تک تو خانقاہوں میں کام ہوتا تھا سب واضح ہے مریدین کی اصلاح ہو تزکیہ نفس ہو تعلیمات اسلام سے آشنا کرایا جائے یہ تو کام شروع سے چلا آرہا ہے

لیکن آپ کے دادا حضرتؒ نے ایک نئی جہت عطا فرمائ جسکی وجہہ سے قدیم سے ہمارے اسلاف سے چلی آرہی ہے وہ تو برحق ہے اسکو باقی رکھتے ہوئے موجودہ زمانے کے تقاضوں کو ملحوظ رکھنا ہوگا-جب تک کہ ہماری قوم نئے زمانے کے علوم و تقاضوں سے ہم آہنگ نہ ہوگی ہمارے دین کا کام نامکمل ہے-

مفکر اسلام نے مزید کہاکہ اسی مناسبت سے آپ کے دادا حضرتؒ نے ایم بی بی ایس کاکالج قائم فرمایا اور انجینئرنگ کے کالج قائم فرمایا اور اس کے ساتھ ساتھ دینی مدرسہ روضتین کے نام سے چلایا جاتا تھا جہاں سے طلباء فارغ ہوکر جامعہ نظامیہ میں داخلہ لیا کرتے تھے درمیان میں وہ مدرسہ بند ہوگیا تھا اس مدرسہ کے احیاء کے وقت میں موجودتھا

 غالبا پینتیس یا چالیس برس قبل جب مدرسہ شروع ہوا تو سماع خانہ میں عارضی طورپر شروع ہوا تو ہم نے عرض کیاکہ حضرت زائرین کے ہجوم کی بناء دینی تعلیم میں رکاوٹ کا قوی خدشہ ہے تو پھر اسکو پائین حضرت خواجہ سرکارؒ میں قائم کیا گیا ایسے ہی مشکلات پیش آرہے تھے تو میں نے آپ کے والد ماجد خم خانہء چشت حضرت ڈاکٹر گیسو دراز خسرو حسینی صاحب قبلہؒ سے خواہش کی کہ علیحدہ عمارت قائم کی جائے تو آپؒ مدرسہ کے لئے علیحدہ عمارت قائم فرمائی ہے الحمدللہ یہ دینی مدرسہ اسی عمارت میں بحسن وخوبی چل رہاہے-

مفکر اسلام نے یہ بھی کہاکہ وہ جدید عمارت ناکافی ہونے لگی ہے تو اسکے لئے حضرت گیسو دراز حسینیؒ نے اسی سے متصل سنگ بنیاد رکھا ہے ان شآءاللہ آپ مولانا حافظ علی الحسینی قبلہ کے ہاتھوں تعمیر ہوگی-دین کی اشاعت و تبلیغ کا یہ سلسلہ آپ کے آباء واجداد کا ہی خاصہ رہاہے،دنیا یہ نا سمجھے کہ ہندوستان کے دوسرے علاقوں سے دین کی ترویج و اشاعت اور دیگر علوم سے  پیچھے ہے

 اسی لئے حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ کی اولاد امجاد نے اس مشن کو جاری رکھا ہے آپ کے والدؒ،دادحضرت و آباء واجداد نے اس کام کو بحسن و خوبی انجام دیا ہے ہمارے لئے باعث صد افتخار ہے-

اسی طرح حضرت شیخ الاسلام والمسلمین عارف باللہ والاضیین حقیقت آگاہ معرفت دستگاہ استاذ سلاطین آصفیہ واولیاء اللہ حضرت علامہ حافظ امام محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ بہادر بانیء جامعہ نظامیہ رضوان اللہ علیہ نے جامعہ کا اس بارگاہ سے جو تعلق رہا ہے وہ کسی پر پوشیدہ نہیں جب بادشاہوں کے دورمیں بھی جو خدمات حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمہ نے انجام دی اور پھر تصوف کی معرکۃ الآراء تصنیف بھی رقم فرمائ یہ سارے معاملات اس وقت خطابت امامت قضاءت ودیگر امتحانات کی طرح مشائخ کے لئے بھی باضابطہ طور پر امتحان ہواکرتا تھا-ہم حضرت مولانا حافظ علی پاشاہ صاحب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ سلسلہء تبلیغ و اشاعت علوم دینیہ اور سلسلہء  چشتیہ جیسے آپ کے دادا حضرتؒ کی طرح سلسلہ کو آگے بڑھانے میں ہمہ تن مصروف رہینگے اور اس سلسلہ میں ہماری جو بھی خدمات ہوں پیش کرنے کے لئے تیار ہیں دعا کرتے ہیں کہ آپ نمونہء اسلاف بنائیں آمین-

ادیب العصر حضرت علامہ الحاج ڈاکٹر محمد سیف اللہ قادری شیخ الجامعہ، جامعہ نظامیہ نے خیر مقدمی و استقبالیہ خطاب میں کہا کہ ہمارے لئے خوشی ومسرت کی بات ہے کہ ہمارے درمیان میں ایک محترم و بزرگ شخصیت مہمان خصوصی کی حثییت سے جامعہ نظامیہ تشریف لائے ہیں ہم ان کا میری طرف سے اصابۃ اور نیابۃ جامعہ نظامیہ شیوخ،نائب شیوخ، اساتذہ طلباء جدید، اور طلباء قدیم کی جانب سے خوش آمدید کہا جاتا ہے اھلا و سھلا مرحبا بکم ویلکم-

حضرت والا کے والد اور دادا حضرت رحمہما اللہ اچھی طرح جامعہ نظامیہ کے در ودیوار جانتے ہیں اور آپ کی خدمات سے بھی اچھی طرح جان لینگے-اللہ تعالی آپ سے بھی ملک وملت کی خدمات لے لے-شہہ نشین پر اولادامجاد حضور خواجہ غریب النوازؒ پیر حضرت مولانا الحاج خواجہ سید غیاث الدین معینی چشتی اجمیری جانشین سابق دیوان جی حضرت سید صولت حسین معینی چشتی اجمیریؒ،نجم المحدثین حضرت مولانا حافظ الحاج مفتی سید شاہ صغیر احمد نقشبندی شیخ الحدیث،حضرت مولانا الحاج میر لطافت علی قادری شیخ التفسیر،ضیائے ملت حضرت مولانا الحاج حافظ مفتی سیدشاہ ضیاءالدین نقشبندی صدر مفتی دارالافتاء،مولانا حافظ محمد عبدالطیف نقشبندی،حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عبدالمجید نظامی رکن مجلس انتظامی جامعہ،مولانا حافظ ڈاکٹر اصغر شرفی رکن مجلس انتظامی،حضرت مولانا الحاج سیدشاہ نعمت اللہ قادری صدر مجلس اشاعۃ العلوم، حضرت مولانا حافظ ڈاکٹر محمد شبیر یعقوبی شیخ التجویدمولانا حافظ مفتی سید احمد غوری نقشبندی، مولانا حافظ ڈاکٹر محمد خالد علی نقشبندی، مولانا الحاج محمد سلطان نقشبندی جنرل سیکریٹری کل ہند انجمن طلباء قدیم جامعہ نظامیہ،مولانا قاضی محمد امتیاز نقشبندی  اور دیگر حضرات موجود تھے- حضرت مولانا الحاج مفتی محمد انوار احمد قادری نائب شیخ التفسیر نے نظامت کے فرائض انجام دیئے-