دہلی

سی بی آئی کیس میں کجریوال کی درخواستوں پر سماعت مکمل، سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ

جسٹس سوریہ کانت اور اجول بھویان کی بنچ نے عرضی گزار کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی اور سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی اسکینڈل سے متعلق مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے کیس میں تہاڑ جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ خبریں
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
انجینئر رشید، تہاڑ جیل واپس
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

 جسٹس سوریہ کانت اور اجول بھویان کی بنچ نے عرضی گزار کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی اور سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ۔

بنچ کے سامنے سماعت کے دوران مسٹر راجو نے وزیراعلی کیجریوال کو ضمانت دینے کے دلائل کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالت کو نظرانداز کرنے کی اجازت صرف غیر معمولی حالات میں ہی دی جاسکتی ہے۔

اس پر کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مسٹر سنگھوی نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 41 اے کے تحت ملزمین کو نوٹس جاری کرنے سے متعلق موجودہ عرضی میں جو بنیادیں اٹھائی گئی ہیں ان پر حراست کے دوران بحث کی گئی تھی۔ جس کے بعد خصوصی عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ اس لیے درخواست گزار کو دوبارہ اسی مسئلے پر بحث کرنے کے لیے وہاں بھیجنا صحیح نہیں ہوگا۔

بنچ نے ایکسائز پالیسی 2021-22 کے کیس میں سی بی آئی کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کی (جسے تنازعہ کے بعد واپس لے لیا گیا تھا) اور اسی معاملے میں چیف منسٹر کیجریوال کو ضمانت دینے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کی سماعت کے بعد عدالے نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ۔

عام آدمی پارٹی کے سربراہ مسٹر کیجریوال نے 5 اگست کو دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے ان کی درخواستوں کو مسترد کرنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے 12 جولائی کو مسٹر کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت دی تھی۔سپریم کورٹ نے اس سے قبل لوک سبھا انتخابات کے دوران انہیں عبوری ضمانت دی تھی۔

خیال رہے کہ ای ڈی نے چیف منسٹر کیجریوال کو 21 مارچ کو اور سی بی آئی نے 26 جون 2024 کو ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کی گرفتاری کے وقت وہ ای ڈی کیس میں عدالتی حراست میں تھے۔

سی بی آئی نے عدالت کی اجازت کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے معاملے میں مارچ سے عدالتی حراست میں رہنے والے ملزم وزیر اعلیٰ کیجریوال سے 25 جون کو پوچھ گچھ کی تھی اور پھر 26 جون کو انہیں گرفتار کر لیا تھا۔